موریطانیہ کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے لالہ موسیٰ کے ابوبکر کو اسپین بھجوانے کیلئے پورے خاندان نے 40 لاکھ روپے جمع کر کے دیے تھے۔

موریطانیہ کشتی سانحہ میں لالہ موسیٰ گجرات کا ابوبکر بھی سفر کر رہا تھا گھر والوں کا کہنا ہے کہ ابوبکر کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی ہے۔

ابوبکر کے کزن نے بتایا کہ انہوں نے سب بہن بھائیوں سے اکٹھا کرکے ایجنٹ کو 40 لاکھ روپے دیے تھے۔ اگر ہمیں ان حالات کا علم ہوتا تو مزید رقم کا بھی بندوبست کر دیتے کم ازکم بچے کی جان تو بچ جاتی۔

ابوبکر کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ زمین فروخت کرکے دو بچوں کے باپ ابوبکر کو بہتر مستقبل کےلیے اسپین بھیجنے کی حامی بھری، ایجنٹ مزید پیسے مانگتے تو دے دیتے بچوں کی جان تو بچ جاتی، ملک میں بےروزگاری کے باعث نوجوان یورپ جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

مراکش کشتی حادثہ: ایف آئی اے اہلکاروں نے متاثرین کی ایئرپورٹ پر مبینہ کلیئرنس کی

تحقیقات کی زد میں آنے والے 6 اہلکار کراچی ایئرپورٹ پر تعینات ہیں، لاہور ائیرپورٹ پر تعینات 6 اہلکاروں کے خلاف بھی تحقیقات شروع کی گئی ہیں، ترکیہ اور لیبیا کے بعد ماریطانیہ انسانی اسمگلنگ کا تیسرا اور نیا روٹ ہے۔

اہل خانہ نے الزام لگایا کہ یہ کشتی حادثہ نہیں بلکہ پیسوں کی لالچ میں نوجوانوں کی جان لی گئی۔

دوسری جانب مراکش کشتی حادثے میں جاں بحق اور لاپتہ غیر قانونی تارکین وطن کو بھجوانے میں ملوث خاتون سمیت 2 انسانی اسمگلرز کو  گرفتار کرکے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق ملزمہ اور اس کے بیٹے کو گجرات کے گاؤں جوڑا سے گرفتار کیا گیا۔

ملزمہ نے تین بیٹوں کے ساتھ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا، موبائل اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی حاصل کرلی گئیں، ملزمہ کا ایک بیٹا حسن اٹلی میں ہے اور دوسرا بیٹا خاور 10 افراد کو لے کر سینیگال گیا ہے۔

ایف آئی اے نے مراکش کشتی حادثے کے تین مقدمات درج کرلیے، یونان کشتی حادثے میں مطلوب انسانی اسمگلر کو بھمبر آزاد کشمیر سے گرفتار کر لیا گیا۔

وزیراعظم کی ہدایت پر کشتی حادثے کی تحقیقات کےلیے چار رکنی ٹیم مراکش روانہ ہوگئی، تحقیقاتی ٹیم حادثے میں بچ جانے والے پاکستانیوں سے ملاقات کرے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کشتی حادثے

پڑھیں:

روس میں خاتون نے 3 لاکھ 41 ہزار روپے کے بدلے اپنی ’روح بیچ‘ ڈالی

حال ہی میں ایک روسی خاتون نے 100,000 روبلز (3 لاکھ 41 ہزار روپے) کے عوض ایک شہری کو اپنی روح بیچنے کا دعویٰ کیا ہے۔ 

یہ واقعہ سوشل میڈیا اور کچھ غیر روایتی خبروں میں کافی گردش کر رہا ہے۔ دراصل یہ معاہدہ ایک شخص نے ٹیلی گرام پر اشتہار کے طور پر دیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جو کوئی اپنی روح مجھے بیچے گا وہ اتنی رقم پائے گا۔ 

اس پر خاتون نے معاہدے کا پرنٹ آؤٹ نکال کر اس پر اپنے خون سے دستخط کیے اور معاہدہ پکا کیا جس کی تصویر بھی خاتون نے سوشل میڈیا پر شیئر کی۔ 

دلچسپ بات یہ ہے کہ رقم ملنے پر اس کا استعمال خاتون نے کھلونے والی لببو گُڑیائیں خریدنے اور ایک کنسرٹ ٹکٹ حاصل کرنے میں کیا۔ 

کچھ رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ سب “سوشل ایکسپیرمنٹ” یا مذاق کے طور پر شروع ہوا تھا نہ کہ حقیقی روحوں کی نقل و حمل کا قانونی/روحانی معاملہ۔ 

دوسری جانب یہ بھی معلوم نہیں ہے کہ یہ واقعہ کس حد تک تصدیق شدہ ہے۔ کیا معاہدہ قانونی حیثیت رکھتا ہے اور کیا یہ واقعہ صرف انٹرنیٹ پر وائرل کہانی ہے یا حقیقی کیس؟

“روح بیچنا” جیسے معاملات اکثر تشبیہی معنی رکھتے ہیں اور بعض لوگ اسے ایک توجہ حاصل کرنے کے طور پر لیتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: جاں بحق مسافروں کے لواحقین نے امریکی کمپنیوں پر مقدمہ دائر کر دیا
  • ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت 3 لاکھ 88 ہزار 600 روپے برقرار
  • ایم جی پاکستان کی بڑی پیشکش: الیکٹرک گاڑیوں پر 13 لاکھ روپے سے زائد کی زبردست رعایت
  • روس میں خاتون نے 3 لاکھ 41 ہزار روپے کے بدلے اپنی ’روح بیچ‘ ڈالی
  • سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ
  • پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں’ شدید انسانی بحران’ ہے، عالمی برادری امداد فراہم کرے، اقوام متحدہ
  • پنجاب حکومت نے پہلی ای-ٹیکسی سکیم کا باقاعدہ آغاز کر دیا
  • مارخور کا غیر قانونی شکار، 5 کروڑ 7 لاکھ جرمانہ، ایک سال قید
  • بدترین سیلاب، بروقت انخلا سے 25 لاکھ انسانی زندگیوں کو محفوظ بنایا گیا
  • فٹ بال ٹیم ظاہر کرکے 17 نوجوانوں کو بیرون ملک بھیجنے والا انسانی اسمگلر گرفتار