پی ٹی آئی کی کوشش ہے کوئی ٹرمپ کارڈ کام آجائے‘ شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کراچی(این این آئی) وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہاہے کہ پی ٹی آئی کی کوشش ہے کوئی ٹرمپ کارڈ کام آجائے مگر پاکستانی عدالتیں کسی ٹرمپ کارڈ پر نہیں چلیں گی۔ایک بیان میں شرجیل میمن نے کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس کے فیصلے نے بتا دیا ہے کہ عوام کو بے وقوف بنانے والا بہروپیا اپنے انجام کو پہنچ رہا ہے، دوسروں کیلئے گڑھے کھودنے والا خود رسوا ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی فورمز پر پی ٹی آئی کے سہولت کار سرگرم ہیں، فرد واحد نے ریاست کے خلاف جنگ چھیڑ رکھی ہے۔صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا پی ٹی آئی کی کوشش ہے کوئی ٹرمپ کارڈ کام آجائے مگر پاکستانی عدالتیں کسی ٹرمپ کارڈ پر نہیں چلیں گی۔واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو 14 سال قید بامشقت اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنائی جب کہ دونوں پر بالترتیب 10 لاکھ اور 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی ٹرمپ کارڈ
پڑھیں:
نادرا نے شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان کردی
نادرا نے شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان کردی ، جس سے لمبی قطاروں میں نہیں لگنا پڑے گا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہریوں کو بڑی سہولت دیتے ہوئے نادرا نے بائیکر سروس 3 سے بڑھا کر 8 کردی۔
ڈی جی عامرعلی خان نے بتایا کہ کراچی کے تمام اضلاع میں بائیکر سروس کے ذریعے شناختی کارڈ کی تجدید اور دیگر سہولیات دستیاب ہے۔
عامرعلی خان کا کہنا تھا کہ پاک آئی ڈی موبائل ایپ کی آگاہی کیلئے کراچی میں روڈ شو کا انعقاد کیا گیا جبکہ یونیورسٹی، اسکولز، شاپنگ مالز میں پاک آئی ڈی مہم شروع کر دی گئی۔.
انھوں نے بتایا کہ پاک آئی ڈی کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ، تکنیکی مسائل حل کر دیے گئے۔
یاد رہے پاکستان کی نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ایک نئی موبائل ایپ پاک آئی ڈی متعارف کرائی تھی ، جو آپ کے اسمارٹ فون کو ورچوئل نادرا آفس میں تبدیل کر دیتی ہے۔
شہری پاک آئی ڈی موبائل ایپ سے آن لائن شناختی کارڈ بنواسکتے ہیں اور صارفین فنگر پرنٹس کے بجائے چہرے سے اپنی شناخت کی تصدیق کرسکتے ہیں۔
پاک آئی ڈی موبائل ایپ صارفین کو شناختی دستاویزات کے اجراء اور تجدید سمیت مختلف ضروری خدمات تک رسائی کی اجازت دیتی ہے۔
وقع ہے کہ نادرا کے نئے اقدام سے لاکھوں شہریوں کو فائدہ پہنچے گا، خاص طور پر دور دراز علاقوں میں، جہاں نادرا کے دفاتر تک رسائی محدود ہو سکتی ہے۔