WE News:
2025-07-26@14:59:19 GMT

جس طرح کا فیصلہ ہوا وہ جج کا نہیں فرمائشی فیصلہ تھا، اسد قیصر

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

جس طرح کا فیصلہ ہوا وہ جج کا نہیں فرمائشی فیصلہ تھا، اسد قیصر

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رہنماء پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا ہے کہ 190 ملیں پاؤنڈز اسکینڈل کیس میں جس طرح کا فیصلہ ہوا وہ جج کا نہیں بلکہ فرمائشی فیصلہ تھا۔

ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ ہیں، ان کی ذمہ داریاں ہیں اور انہیں حکومتی قیادت سے ملنا پڑتا ہے، وزیر داخلہ نے کچھ ایسی باتیں کی تھیں کہ ہمارے ورکرز میں ان کے خلاف بڑا اشتعال ہے، اس کی وجہ سے عمران خان نے کہا تھا کہ اگر ان سے ملنا ہی تھا تو تصویریں کیوں جاری کیں۔

یہ بھی پڑھیے:خواجہ آصف اور مریم نواز مذاکرات ناکام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اسد قیصر

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا مطالبہ کمیشن کے قیام کا ہے، آگے بات تب ہوگی جب کمیشن بنے گا، اداروں کا عدالتوں پہ اثر ختم کرنا ہوگا، جس طرح کا فیصلہ ہوا ہے وہ جج کا نہیں فرمائشی فیصلہ تھا، فیصلہ آنے سے پہلے پرچہ آؤٹ ہوا تھا۔

اسد قیصر نے کہا کہ اگر حکومت کمیشن کا مطالبہ نہیں مانتی تو پھر مذاکرات نہیں ہوں گے، اگر بتائی گئی مدت کے دوران حکومت کا جواب نہیں آتا تو اس کا مطلب ہے کہ حکومت سنجیدہ ہی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 8 فروری کو انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے پر ہم یوم سیاہ منا رہے ہیں اور احتجاج کریں گے، ہم دوسری سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ زندگی کے تمام شعبوں سے لوگوں کو جمع کریں گے اور مشاورت کریں گے کہ ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کیسے قائم کی جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسد قیصر مذاکرات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: مذاکرات

پڑھیں:

اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعطم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ کرپشن انتہا کو پہنچ گئی۔ مختلف ٹی وی ٹاک شوز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو سال گزرنے کے بعد اب نو مئی کے فیصلے کوئی قبول نہیں کرے گا۔

اس طرح کے فیصلے پہلے بھی اس ملک میں آئے، نہ انہیں سیاستدان قبول کرتے ہیں اور نہ ہی قانون دان مانتے ہین، نو مئی بڑا واقعہ ہے لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، جس ملک کا چیف جسٹس آئینی درخواست سُن ہی نہ سکتا ہو تو وہاں پر پھر کون سا انصاف رہ گیا ہے؟ اور جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم کہتے ہیں کہ بے شک سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں لیکن اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے، حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا، آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں یہ پہلے کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں کیوں کہ ملک اس وقت ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔

ان کا کہنا ہے کہ ملک میں کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے، پنجاب کی حقیقت بھی وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، ایک بات ہوئی کہ سفارش کا خاتمہ ہوگیا، درحقیقت کرپشن انتہا کو پہنچ گئی ہے، اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی، پھر وہ پیسہ کہاں جاتا ہے؟ اب سیدھا پیسے لگائیں، انصاف بھی پیسے سے ملتا ہے، پولیس، گورننس اور ترقیاتی کام سب پیسے سے ہے، ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے، معاشی اعشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی اے پی سی بلائے تو ہم جائیں گے: میاں افتخار حسین
  • حماد اظہر کا سرینڈر کرنے کا فیصلہ، ضمانت نہ ملنے کی صورت میں جیل جانے کا امکان
  • پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا، وہ احتجاج نہ کرے تو کیا کرے؟، اسد عمر
  • اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 19 ستمبر تک توسیع
  • پی ٹی آئی سے کوئی بات نہیں کر رہا، وہ احتجاج نہ کریں تو کیا کریں: اسد
  • پریس کانفرنس کرنیوالوں کو معاف کرنا انصاف کے دوہرے معیار کی واضح مثال، اسد قیصر 
  • اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
  • بانی پی ٹی آئی کو جیل میں تمام سہولیات مل رہی ہیں، عظمی بخاری
  • سرمایہ کاری کے لیے پاکستان بہترین مقام بن چکا ہے، وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ
  • جرگہ کا فیصلہ یا پھر دل کا ۔۔؟