صیہونی حکومت کے جرائم کی سزا بین الاقوامی ذمہ داری ہے، یوم غزہ پر ایرانی وزارت خارجہ کا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ترجمان نے سوشل میڈیا پر پیغام میں لکھا ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی و قتل عام کے مقابلے میں غزہ کے لوگوں کی تاریخی استقامت کو سلام کرتے ہيں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پیغام میں لکھا ہے کہ فلسطینیوں کی صیہونیوں کے استعماری اور نسل پرستی پر مبنی غاصبانہ قبضے کی زنجیروں سے رہائی اور حق خود ارادیت کے لیے مزاحمت اور جدوجہد بین الاقوامی قانون کے مطابق ایک انسانی اور قانونی حق ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے یوم غزہ، مزاحمت کی علامت کے موقع پر اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ یوم غزہ، مزاحمت کی علامت کے موقع پر، ہم ان بے گناہ بچوں، خواتین اور عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہيں جو گزشتہ سولہ مہینوں سے غاصب صیہونی حکومت کی سامراجی سازش کا شکار رہے ہيں اور اسی طرح ہم صیہونی حکومت کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی و قتل عام کے مقابلے میں غزہ کے لوگوں کی تاریخی استقامت کو سلام کرتے ہيں۔ ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ فلسطینیوں کی استعماری اور نسل پرستی پر مبنی غاصبانہ صیہونی قبضے کی زنجیروں سے رہائی اور حق خود ارادیت کے لیے مزاحمت اور جدوجہد بین الاقوامی قانون کے مطابق ایک انسانی اور قانونی حق ہے اور تسلسل کے ساتھ جنگي جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والی غاصب صیہونی حکومت کو سزا نہ دیئے جانے کی روایت کو ختم کرنا، بین الاقوامی انسانی اور قانونی ذمہ داری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: صیہونی حکومت فلسطینیوں کی بین الاقوامی
پڑھیں:
افغان طالبان ترجمان کا بیان گمراہ کن، مستردکر تے ہیں
پاکستان کے مؤقف کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے،وزارت اطلاعات
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی) وزارت اطلاعات و نشریات نے استنبول مذاکرات سے متعلق حقائق کو افغان طالبان کے ترجمان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔پاکستان نے افغان سرزمین پر موجود دہشتگردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔افغان فریق کے دعوے پر پاکستان نے فوری طور پر تحویل کی پیشکش کی۔پاکستان کا مؤقف واضح، مستقل اور ریکارڈ پر موجود ہے۔پاکستان کے خلاف غلط بیانی قابلِ قبول نہیں۔افغانستان کی جانب سے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں۔ پاکستان نے واضح کیا کہ دہشتگردوں کی حوالگی سرحدی اینٹری پوائنٹس سے ممکن ہے۔کسی بھی متضاد دعوے کو بے بنیاد اور گمراہ کن قرار دیا گیا۔وزارتِ اطلاعات نے کہا: پاکستان کے مؤقف کو غلط انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔