بانی پی ٹی آئی کرپٹ ثابت‘دنیا نے اصل چہرہ دیکھ لیا : عطا تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی دنیا کے کرپٹ لیڈر ثابت ہو گئے، دنیا نے بانی کا اصل چہرہ دیکھ لیا، وہ کرپٹ لیڈر ہیں۔ عطاء اللہ تارڑ نے حلقہ این اے 127 کی یونین کونسل 238 کے دورے کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ یہ کہتے ہیں کہ ہائی کورٹ میں کیس پر اپیل میں جائیں گے، تو یہ جہاں مرضی جائیں، ان کے پاس 190 ملین پائونڈ کا جواب نہیں ہے۔ جس طرح میں نے پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کو چیلنج کیا تو کوئی سامنے نہیں آیا، تاریخ میں سب سے بڑا 190ملین پائونڈ کا ڈاکا ڈالا گیا۔ مجرم اور حواریوں کو سزا ہوئی ہے۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے پاکستان کو پیسہ واپس کیا تو انہوں نے اپنی جیبوں میں پیسہ ڈال لیا، ڈکیتی کے بعد کہتے ہیں ہم نے تو یونیورسٹی میں سیرت النبی کی تعلیم دی، بتائیں تو سہی کون سا عالم وہاں دینی تعلیم دے رہا ہے؟۔ یہ تو مذہب کارڈ استعمال کرکے مذہب کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اب تم پر مہر لگ چکی، ہمیشہ ڈاکو رہو گے۔ ملک میں تقسیم کرکے سیاست کو زہر آلود کیا۔ وفاقی وزیر نے اپنے حلقے کے عوام سے خطاب میں کہا کہ اس علاقے میں گیس کا مسئلہ ہے، اسے حل کریں گے، عوام سے جو الیکشن میں وعدے کیے، ان وعدوں کو پورا کرنے آئے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس سرفراز ڈوگر کو خط لکھ دیا.سابق وزیراعظم کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے خط تحریر کیا ہے۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا خط 9 صفحات پر مشتمل ہے. خط کا عنوان ”آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ“ ہے. خط میں عمران خان نے اپنے اوپر 200 سے زائد کیسز کا حوالہ دیا ہے.سابق وزیراعظم نے خود کو اور اپنی اہلیہ بشریٰ بی بی کو قید میں رکھنا سیاسی و انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔خط میں رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، میاں محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کا ذکر بھی کیا گیا ہے۔خط میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 4 ماہ میں 2 بار اپنے بیٹوں سے کال پر بات کی. بانی پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے ملاقات کروائی گئی نہ انہیں پڑھنے کے لیے اخبار دیا گیا. کئی دن عمران خان کو چھوٹے سے سیل میں رکھا جاتا ہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ جیل ٹرائل کی سماعت نہ ہونے کے باعث بانی پی ٹی آئی اپنے اہل خانہ اور وکلا سے گزشتہ 2 ماہ سے نہیں ملے. لسٹ کے مطابق عمران خان کو وکلا سے ملاقات نہیں کروائی جاتی۔خط میں 8 فروری انتخابات، 26 نومبر ریلی اور 26 ویں آئینی ترمیم کا بھی ذکر کیا گیا ہے. آئینی بینچ کو فوجی عدالتوں اور مخصوص نشستوں سے متعلق کیس پر فیصلہ کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔