مختلف علاقوں میں برفباری کا امکان، کراچی میں بھی سردی مزید زور پکڑے گی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
بلوچستان میں بارش اور برف باری کا سلسلہ پھر سے شروع ہو گیا جبکہ اسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں بارش اور بعض مقامات پر برفباری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: موسم سرما کی پہلی برفباری، بلوچستان کے پہاڑوں نے سفید چارد اوڑھ لی
قلعہ عبداللّٰہ، گلستان، جنگل پیر علی زئی، سرانان، بوستان، پشین، خانو زئی اور مسلم باغ میں بارش کے بعد سردی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ توبہ اچکزئی، توبہ کاکڑی، برشور، قلعہ حاجی خان اور لوئی بند میں شدید برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔
زیارت، مسلم باغ اور مستونگ کے علاقے لک پاس میں ہلکی برفباری ہوئی ہے جس کے سبب اہم شاہراہوں پر برف جمنے سے راستے بند ہوگئے۔
دوسری جانب کان مہتر زئی، کنجوغی، اغبرکئی اور ڈب خانزئی میں برف کا طوفان آ گیا ہے۔
زیارت، احمدون، غوسکئی اور کوژک ٹاپ میں بھی برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔
لیویز کنٹرول روم کے مطابق بالائی علاقوں میں 2 فٹ تک برف پڑنے کے باعث زمینی راستے متاثر ہوئے ہیں۔
برف باری کے بعد این 50 قومی شاہراہ پر نمک پاشی کی جا رہی ہے اور بالائی علاقوں کے ساتھ مواصلاتی نظام بری طرح متاثر ہے جبکہ بارش اور برف باری کے بعد کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہے۔
ملک کے دیگر حصوں میں برف باری کا امکاناسلام آباد سمیت مختلف شہروں میں بارش اور بعض مقامات پر برفباری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ مری ، گلیات ، پنجاب ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے مختلف شہروں میں بھی بارش متوقع ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارش کے باعث فلڈنگ جبکہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اورخیبر پختونخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
اس کے علاوہ ناران، کاغان، چترال، دیر، سوات،کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگلہ، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں برفباری کا امکان ہے۔
مزید پڑھیے: سوات: برفباری میں سیاحوں کا اولین ترجیحی مقام
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ لاہوراور شیخوپورہ سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں دھند چھائی رہے گی۔ مانسہرہ کے سیاحتی مقام ناران کاغان میں برف باری کا سلسلہ رات سے جاری ہے اور برفباری سے موسم انتہائی سرد ہو گیا۔
ناران میں درجہ حرارت منفی 7 جبکہ کاغان میں منفی 5 تک گر گیا۔ اپردیر سمیت مختلف علاقوں میں بھی بارش اور برفباری سے موسم مزید سرد ہوگیا۔ شہری علاقوں میں منفی 1 اور پہاڑی علاقوں میں پارہ منفی 6 تک گرگیا۔
مزید پڑھیں: شدید سردی اور دھند کا راج، کون سی موٹرویز ٹریفک کے لیے بند ہیں؟
اپردیرکے علاقے لواری،ڈوگدرہ،گوالدئی،شہورٹاپ اور گانشال کے پہاڑوں پر برفباری سے موسم مزید سرد ہوگیا،اپردیرکے سیاحتی مقامات پر آج مزید برف باری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے
بلوچستان کا کراچی پر اثربلوچستان کے مختلف علاقوں زیارت، کان مہتر زئی، کوژک اور خانوزئی میں برف باری کے بعد سردی میں خاطر خواہ اضافہ ہوگیا ہے جس کے بعد غالب گمان ہے کہ کراچی میں بھی سردی اپنا زور دکھائے گی۔
ملک بھر میں شدید سردی کی لہر برقرار ہے اور محکمہ موسمیات نے ملک میں سردی کی شدت مزید بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برفباری سردی شدید سردی کراچی کوئٹہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کراچی کوئٹہ برف باری کا سلسلہ برفباری کا امکان محکمہ موسمیات باری کا امکان بلوچستان کے علاقوں میں بارش اور میں بھی اور برف کے بعد گیا ہے
پڑھیں:
احتساب کے بغیر مختلف ممالک کے علاقوں پر قبضے جاری ہیں، انسانی بحران ہر گزرتے لمحے بڑھ رہا ہے :اسحاق ڈار
نیو یارک ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ احتساب کے بغیر مختلف ممالک کے علاقوں پر قبضے جاری ہیں، انسانی بحران ہر گزرتے لمحے بڑھ رہا ہے ۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اصلاحات اور توسیع میں او آئی سی کے رکن ممالک مناسب نمائندگی پر زور دیتے رہے ہیں۔ پاکستان او آئی سی کی شراکت داری کا حد درجے احترام کرتا ہے۔ پاکستان کو امید ہے کہ یہ ڈائیلاگ نئی سوچ کو اجاگر اور نیا عزم لائے گا تاکہ جرأت مندانہ اقدام کیا جائے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یہ بات اقوام متحدہ اور اسلامی کانفرنس تنظیم کے باہمی تعاون سے متعلق سلامتی کونسل میں بریفنگ سے خطاب میں کہی۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کے عرصے میں پاکستان کا یہ دوسرا اور آخری سگنیچر ایونٹ تھا۔ اسحاق ڈار نے اس موضوع کو پاکستان کی ملٹی لیٹرل ازم پالیسی اور تقریباً 2 ارب لوگوں کی نمائندہ تنظیم او آئی سی کی امنگوں کا ترجمان قرار دیا۔
لاہور آنے کے 2 ماہ بعد مجھے بطور ڈائریکٹر فیلڈ پروجیکٹس فیصل آباد تعینات کر دیا گیا،1982ء میں گھر کا نقشہ بنوانے کی غرض سے آرکیٹیکٹ سے ملا
’’جنگ ‘‘ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ یہ بریفنگ ایسے وقت ہورہی ہے جب گلوبل ڈس آڈر گہرا تر ہورہا ہے، سزا کے خوف کے بغیرجنگیں مسلط کی جارہی ہیں، احتساب کے بغیر مختلف ممالک کے علاقوں پر قبضے جاری ہیں، انسانی بحران ہر گزرتے لمحے بڑھ رہا ہے اور نفرت پر مبنی نظریات معمول بن رہے ہیں۔ اس صورتحال میں باہمی رابطوں اور اصولی اقدامات کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔پاکستان کو یقین ہے کہ اس تخریب کا شکار دنیا میں او آئی سی کلیدی سیاسی کردار رکھتی ہے اور تنظیم کی اقوام متحدہ سے شراکت داری مضبوط تر، گہری اور مزید مؤثر ادارہ جاتی کی جانی چاہیے۔او آئی سی اور اقوام متحدہ کا تعاون یو این چارٹر کے تحت ہے جو اس بات کوواضح کرتا ہے کہ عالمی امن اور سلامتی برقرار رکھنے سے متعلق سلامتی کونسل کی بنیادی زمہ داری میں علاقائی اہتمام کا تعاون اہمیت رکھتا ہے۔
مستحق بچوں کو زندگی میں آگے بڑھنے کا موقع فراہم کرکے اللہ اور اسکے بندوں کو خوش کرنے کی کو شش ضرور کی، سرکاری افسروں کی یہ ذمہ داری ہونی چاہیے
نائب وزیراعظم نے کہا کہ اقوام متحدہ کے بعد دوسری بڑی بین الحکومتی تنظیم کے طور پر او آئی سی نے ہمیشہ عالمی اور علاقائی کوششوں میں پل کا کردار ادا کیا ہے اور سیاسی ترجیحات کو ہیومینیٹرین ترجیحات سے جوڑا ہے۔ آزادی اور ریاست کے حق سے متعلق فلسطینی عوام کا معاملہ ہو،جموں و کشمیر کے عوام کے حق خودارادیت کی وکالت ہو اور بھارت کے غیرقانونی قبضے کے خاتمے کی بات ہو، لیبیا، افغانستان، شام، یمن، ساحل اور اس سے باہر امن کی کوششوں میں تعاون ہو، اقوام متحدہ کیلئے او آئی سی ہمیشہ ناگزیر مذاکرات کار رہی ہے۔پاکستان او آئی سی کی شراکت داری کا حد درجے احترام کرتا ہے۔ بطور تنظیم کے بنیادی رکن اور کثیرالجہتی عمل پر مکمل یقین رکھنے والے ملک کے ناطے ہمارا مؤقف ہے کہ یہ شراکت داری ارتقا ءکی نئی جہتوں کو چھوتی ہوئی عملی ہم آہنگی میں بدلنی چاہیے۔
پہلی مرتبہ پٹری 1889ء کے سیلاب میں بہہ گئی جبکہ اسے بنائے صرف 2 برس ہوئے تھے، سیلابی کیفیت سے چھوٹے بڑے پلوں کو بھی شدیدنقصان پہنچا
اسحاق ڈار نے زور دیا کہ زمینی حقائق پر مبنی ایسا پیشگی خبرداری کا نظام، اعتماد پر مبنی مشترکہ ثالثی فریم ورک اور مستقل سیاسی اور تکنیکی تعاون ہونا چاہیے جو ٹھوس نتائج مرتب کرے۔ سیاسی تغیرات میں ثالثی سے لے کر ہیومینیٹرین ہنگامی صورتحال، غیرمسلح کیے جانے سے متعلق ایشوز کی وکالت، ترقی اور مذہبی و ثقافتی ورثہ کے تحفظ تک اقوام متحدہ اور اوآئی سی کے روابط میں اضافہ ہورہا ہے تاہم ادارہ جاتی تعلق میں مزید اضافہ ممکن ہے۔
15 مارچ کو اسلاموفوبیا کا مقابلے کا دن منانے سے متعلق پاکستان کے انیشی ایٹو اور اس ضمن میں اقوام متحدہ کا خصوصی مندوب مقرر کیے جانے کو اسحاق ڈار نے سراہا اور کہا کہ عالمی سطح پر احترام، شمولیت اور بین المذاہب ہم آہنگی کوبڑھانے کے لیے مندوب کے کردار کو مزید ادارہ جاتی بنانا چاہیے۔ او آئی سی اُن عالمی امن اور استحکام کی کاوشوں میں اہم شراکت دار رہی ہے جہاں اقوام متحدہ کا تنہا وجود ناکافی ثابت ہوا۔ہمارا رہنما اقوام متحدہ کا چارٹرہونا چاہیے جو کہ اصولوں کے مطابق ہو نہ کہ جیوپالیٹکس پر۔کیونکہ عالمی چیلنجز عالمی شراکت داری کا تقاضا کرتے ہیں۔اس ضمن میں اقوام متحدہ اور او آئی سی جیسی علاقائی تنظیموں کا تعاون سفارتی لوازمہ نہیں ناگزیر ضرورت ہے۔
پاکستان سکول سپورٹس فیڈریشن کی پہلی الیکٹو جنرل کونسل میٹنگ، 22 رکنی کابینہ منتخب
تقریر کے اختتام پر نائب وزیراعظم نے صدارتی بیان پر شرکاء کی جانب سے اتفاق پر پیشگی اظہار تشکر کیا اور امید ظاہر کی کہ اس سے اقوام متحدہ اور او آئی سی کے درمیان شراکت داری اور تعاون مزید مستحکم ہوگا۔
مزید :