سردیوں میں فالج سے بچنے کے طریقے
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
پشاور: طبی ماہرین نے سردیوں میں فالج سے بچنے کے لیے ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ ہرفرد سردی میں گھر سے باہر نکلتے ہوئے خصوصی طور پر گرم کپڑوں کا استعمال کرے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق پشاور سمیت خیبرپختونخوا کے بہت سے علاقے غیرمعمولی سردی کی لپیٹ میں ہیں جس کی بدولت سردی سے متاثر ہونے والے لوگوں میں فالج کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق سخت سردی کے باعث خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جس سے بلڈ پریشر میں اضافہ اور فالج کے امکانات بڑھ جاتے ہیں،سردی میں رات گئے اٹھنے والے لوگ بے احتیاطی کی وجہ سے فالج جیسی خطرناک بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ فالج جیسی بیماری سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ انسان گرم چیزوں کا استعمال کرے، روزانہ کی بنیا د پر شہد ، بھنے ہوئے چنے اور گوند پیس کر صبح گرم دودھ کےساتھ پی لے تو صحت کے لیے اچھا ہے، گرمیوں میں تیل کی مالش کا استعمال کو یقینی بنایا جائے، گرم پانی کا استعمال کیا جائے، ڈرائی فروٹ سمیت دیگر موسمی پھلوں کو کھایا جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا استعمال
پڑھیں:
مولی کا باقاعدہ استعمال صحت کے کونسے مسائل سے بچا سکتا ہے؟
مولی معدے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت مفید ہے۔
روس کے ماہر غذائیت اور اینڈو کرائنولوجسٹ ڈاکٹر اوکسانا میخالیوا نے کئی سبزیوں کی ایک فہرست جاری کی ہے جو معدے اور آنتوں کی صحت کے لیے بہترین ہیں، اس فہرست میں مولی بھی شامل ہے۔
مولی کم کیلوریز والی سبزی ہے، اس کا استعمال معدے اور آنتوں کے لیے بہترین ہے کیونکہ اس میں فائبر زیادہ ہوتا ہے جو ہاضمے کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے اور آنتوں کی صحت کو فروغ دیتا ہے۔
مولی کھانے سے بھوک بھی کم لگتی ہے اس لیے یہ ان افراد کے لیے ایک مؤثر انتخاب ہے جو وزن کم کرنا چاہتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق مولی میں کیلشیم اور وٹامن سی کی اعلیٰ مقدار ہوتی ہے جو ہڈیوں کی صحت، بالوں اور جلد کی قدرتی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔
اس کے علاوہ یہ غذائی اجزاء مدافعتی نظام کو بھی مضبوط بناتے ہیں اور وائرل انفیکشن کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔
مولی میں سیلیکون ہوتا ہے جو آنتوں کی حرکت، ہڈیوں کی مضبوطی، جلد، بالوں اور ناخنوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ایک نایاب لیکن ضروری عنصر ہے۔
اس میں کوبالٹ، کاپر، مولیبڈینم اور کرومیم جیسے ٹریس عناصر بھی شامل ہیں جو جسم کے قدرتی ہارمونل توازن کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹرز مولی کو باقاعدگی سے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
Post Views: 5