طالبان رہنما کی لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی ہٹانے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کابل(مانیٹرنگ ڈیسک)طالبان کے سینیئر رہنما اور وزارت خارجہ کے نائب وزیر برائے سیاسی امور شیر محمد عباس ستانکزئی نے اپنی قیادت پر زور دیا ہے کہ لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی پر نظر ثانی کی جائے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شیر محمد عباس ستانکزئی نے صوبہ خوست میں مذہبی اسکول کی تقریب سے خطاب میں کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی جاری رکھنے کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے۔لڑکیوں پر تعلیم کی پابندی کو واپس لینے پر زور دیتے ہوئے شیر عباس ستانکزئی نے اپنی قیادت سے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی پر نظر ثانی کریں اس کی کوئی مذہبی بنیاد نہیں ہے۔شیر محمد عباس ستانکزئی نے اپنی تقریر سوشل میڈیا پر بھی پوسٹ کی جس میں کہا گیا کہ ہم 40 ملین کی آبادی میں سے 20 ملین لوگوں کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں، انہیں ان کے تمام حقوق سے محروم کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عباس ستانکزئی نے
پڑھیں:
’ایک کو بھگا لایا، دوسری خود آگئی‘، چترال میں نوجوان کی ایک ساتھ دو لڑکیوں سے شادی وائرل
چترال(نیوز ڈیسک)خیبرپختونخوا کے ضلع اپر چترال کے دور افتادہ گاؤں تورکہو (سوریچ) میں ایک ایسا انوکھا واقعہ پیش آیا جس نے نہ صرف مقامی لوگوں کو حیران کیا بلکہ ہر جانب دلچسپی کا باعث بن گیا۔ فرنٹیئر کور (ایف سی) کے ایک نوجوان اہلکار سرتاج احمد نے ایک نہیں بلکہ دو لڑکیوں سے بیک وقت نکاح کرلیا — اور وہ بھی ان کی رضامندی سے!
معاملہ کچھ یوں تھا کہ سرتاج اپنی پسند کی ایک لڑکی کو بھگا کر گھر لایا تاکہ اس سے شادی کر سکے، مگر جیسے ہی وہ گھر پہنچا، ایک اور چونکا دینے والا انکشاف ہوا۔ وہاں ایک اور لڑکی موجود تھی جو خود سرتاج سے شادی کرنے آئی تھی! حیرت، الجھن اور کشیدگی کا ماحول بن گیا کیونکہ دونوں لڑکیاں سرتاج سے نکاح کی خواہش مند تھیں۔
رپورٹ کے مطابق، سرتاج احمد دونوں لڑکیوں سے بیک وقت رابطے میں تھا اور دونوں سے شادی کا وعدہ کر رکھا تھا۔ جیسے ہی حقیقت کھلی، گاؤں کے بزرگ اور مقامی عمائدین نے صورتحال کو سلجھانے کی کوشش کی اور تجویز دی کہ دونوں میں سے ایک لڑکی واپس چلی جائے، مگر دونوں نے صاف انکار کر دیا۔ دونوں کا مؤقف تھا کہ سرتاج نے وعدہ کیا تھا اور وہ اپنی بات سے پیچھے نہیں ہٹیں گی۔
معاملہ شدت اختیار کر گیا تو علاقے کے ایک معتبر عالم دین کو بلایا گیا۔ جنہوں نے دونوں لڑکیوں سے الگ الگ رضامندی حاصل کی، اور جب واضح ہوا کہ دونوں بخوشی نکاح پر آمادہ ہیں تو انہوں نے سرتاج احمد کا نکاح دونوں سے کروا دیا — وہ بھی 9، 9 لاکھ روپے حق مہر پر!
نکاح کے بعد گاؤں میں جشن کا سماں بن گیا۔ وہ فضا جو پہلے بے چینی سے بھری تھی، اب خوشی کی صداؤں سے گونجنے لگی۔ اہلِ گاؤں بڑی تعداد میں مبارکباد دینے پہنچے اور اسے علاقے کی تاریخ کا پہلا ایسا واقعہ قرار دیا۔
جلد ہی اس انوکھے نکاح کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی، جس میں سرتاج دونوں دلہنوں کے درمیان خوش و خرم کھڑا نظر آتا ہے، جبکہ دوست احباب قہقہے لگاتے اور مبارکباد دیتے دکھائی دیتے ہیں۔ ایک خاتون کی آواز سنائی دیتی ہے: ”اچھی طرح پکڑ لو، بھاگ نہ جائے!“
اگرچہ نکاح لڑکیوں کی رضامندی سے ہوا، تاہم ان کے والدین کی طرف سے اس شادی کی باضابطہ منظوری ابھی باقی ہے۔ مگر گاؤں والوں کے لیے یہ دن مدتوں یاد رکھا جائے گا — جب ایک دولہا، دو دلہنوں کے ساتھ رخصت ہوا۔
https://dailyausaf.com/wp-content/uploads/2025/05/merriage-of-a-chitrali-boy.mp4
مزیدپڑھیں:پاک ایران تعلقات میں نئی بلندیاں، باہمی تجارت 3 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی