پولیس والے میرے بھائی کو گھرسے غیر قانونی اٹھاکرلے گئے ‘ شیخ محمد
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) گلستان جوہر بلاک 2 سے پولیس موبائل کے ذریعے عدیل شیخ نامی شہری کے مبینہ اغوا کے کیس میں ورثا نے گلستان جوہر تھانے میں درخواست دے دی۔مبینہ اغوا کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ عدیل شیخ کو گھر سے اٹھا کر لے جایا جا رہا ہے۔درخواست گزار نے کہا ’’میرے بھائی کو 13 جنوری کو اس کے گھر سے غیر قانونی حراست میں لیا گیا، سادہ لباس اہلکار 2 پولیس موبائل اور ایک سفید کار میں آئے تھے، دونوں پولیس موبائل بغیر نمبر پلیٹ کی تھی، موبائل پر کسی تھانے کا نام درج نہیں تھا۔‘‘درخواست گزار کے مطابق غیر قانونی چھاپا مارنے والے افراد ان کے بھائی کو نامعلوم مقام پر لے گئے، بھائی میں اور میری فیملی کسی غیر قانونی کام میں شامل نہیں رہے۔گلستان جوہر پولیس نے اپنے مؤقف میں کہنا ہے کہ شیخ محمد علی نے اپنے بھائی عدیل شیخ کے مبینہ اغوا کے حوالے سے درخواست کوریئر کمپنی کے ذریعے بھیجی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب
پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے پر بھارت نے نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ بنا لیا۔ ذرائع کے مطابق اس سے پہلے ضیا مصطفی نامی پاکستانی شہری کو جنوری 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی حراست میں رکھا تھا. جسے اکتوبر 2021 میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا گیا تھا۔اِسی طرح محمد علی حسن کو بھی 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی قید میں رکھ کر اگست 2022 میں میجر فیک انکاؤنٹر میں شہید کر دیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 بے گناہ پاکستانیوں کو جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے جنہیں مذموم بھارتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔بھارت جبری و غیر قانونی طور پر قید پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعےزبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے. ان قیدیوں کو جعلی انکاؤنٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے۔ جن پاکستانیوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے .ان میں یہ نام شامل ہیں۔ذرائع کے مطابق محمد ریاض 25 جون 1999 سے، ملتان کے محمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے، تفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے، جبکہ ظفر اقبال 11 اگست 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔اسی طرح عبد الرزاق شفیق نومبر 2010 سے، نوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے، محمد عباس 12 مارچ 2013 سے، جبکہ صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔محمد زبیر 14 جنوری 2015 سے، عبد الرحمن 15 مئی 2015 سے، سجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے، جبکہ وقاص منظور 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔