دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بریک ڈاؤن، مرکزی لائنیں پھٹ گئیں
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
دھابیجی (نمائندہ جسارت) دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر کے الیکٹرک کی جانب سے اچانک بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن، پمپنگ اسٹیشن مکمل بند ہو گیا، 2 مرکزی لائنیں پھٹ گئیں، کراچی کو پانی کی سپلائی معطل۔ تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے اچانک بریک ڈاؤن کے باعث پیر کی صبح واٹر بورڈ کارپوریشن کے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کی بجلی بند ہو گئی جس کے باعث کراچی کو پانی کی فراہمی مکمل معطل ہو گئی، جبکہ بیک پریشر کے باعث 72 انچ کی 2 مرکزی لائنیں لائن نمبر 5 اور لائن نمبر 1 دھماکے سے پھٹ گئی، جس کے باعث لاکھوں گیلن پانی ضائع ہو گیا۔ اطلاع ملنے پر گھارو ڈویژن سول کے ایگزیکٹو انجینئر محمد علی پلیجو نے عملے کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر متاثرہ پائپ لائنوں کی مرمت کا کام ہنگامی بنیاد پر شروع کروا دیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق لائنوں کا کام جلد مکمل کرکے کراچی کو مذکورہ لائنوں سے پانی کی فراہمی بحال کر دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پمپنگ اسٹیشن کے باعث
پڑھیں:
گرین لائن کا دوسرا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
وفاقی وزیر نے کہا کہ کے فور پانی کا منصوبہ، جو ابتدا میں وفاقی اور صوبائی حکومت کا مشترکہ منصوبہ تھا 25 ارب روپے کی لاگت سے، اب مکمل طور پر وفاقی حکومت فنڈ کر رہی ہے، ہم تمام بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں جیسے کے فور، این 25 اور کراچی حیدرآباد موٹروے کو ہم آہنگ کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کراچی میں گرین لائن بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کے بریفنگ سائٹ کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ بی آر ٹی کی ترقی شہر کے تاریخی ورثے اور ثقافتی ڈھانچے کو نقصان پہنچائے بغیر کی جائے۔ وزیر کو کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کی جانب سے این او سی کے اجرا، سروس روڈ کی منتقلی، کے ایم سی کی 12 انچ پانی کی لائن کی منتقلی اور نالوں سے متعلق امور پر تحفظات سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی انفراسٹرکچر منہدم ہوگا اسے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا اور اس منصوبے کی مثر تکمیل کے لیے کے ڈبلیو ایس بی، کے ایم سی، پی آئی ڈی سی ایل اور دیگر متعلقہ اداروں کے درمیان قریبی رابطہ اور ہم آہنگی ضروری ہے۔
پراجیکٹ کے پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے بتایا کہ سابق وزیرِاعظم میاں نواز شریف نے 29 ارب روپے مالیت کا گرین لائن کا پہلا مرحلہ کراچی کے عوام کے لیے تحفے کے طور پر دیا، جبکہ دوسرا مرحلہ جو وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے تحفہ ہے 1.8 کلومیٹر طویل ہے اور اس کی لاگت تقریبا 5.5 ارب روپے ہے، یہ منصوبہ کچھ عرصے سے عدالتی کارروائیوں کے باعث رکا ہوا تھا جو اب حل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وزیرِاعلی سندھ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے اور وہ کے ایم سی کے تحفظات کے ازالے کے لیے میئر کراچی سے مشاورت کریں گے، ہم چاہتے ہیں کہ یہ منصوبہ جلد از جلد مکمل ہو تاکہ کراچی کے عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔