پاک اور ترک بحریہ کی مشرقی بحیرہ روم میں دوطرفہ مشق
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) پاک بحریہ اور ترک بحریہ نے مشرقی بحیرہ روم میں دوطرفہ مشق TURGUTREIS-XI کا انعقاد کیا ۔ TURGUTREIS دو طرفہ مشقوں کا سلسلہ عثمانیہ کے ایڈمرل Turgut Reis کے نام پر رکھا گیا ہے۔ پاک بحریہ کے حال ہی میں کمیشن ہونے والے جہاز پی این ایس یمامہ نے رومانیہ سے پاکستان کے لیے اپنے سفر کے دوران ترک بحریہ کے جہازوں TCG BUYUKADA، TCG DERYA اور TNF SH-7O ہیلی کاپٹر کے ساتھ مشق میں حصہ لیا۔ مشق کو دونوں بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون کو بڑھانے کے لیے پلان کیا گیا تھا، جس میں جہازوں نے مختلف آپریشنز میں حصہ لیا۔ مشق کے دوران، دونوں بحری افواج نے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور عالمی تجارتی راستوں کی حفاظت کے لیے علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی کو برقرار رکھنے میں باہمی تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان اور سعودی عرب ہمیشہ جارح کے خلاف ایک ساتھ صف آرا رہیں گے: سعودی وزیر دفاع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
\ریاض: پاکستان اور سعودی عرب نے دوطرفہ تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز کرتے ہوئے ’’اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے‘‘ (Strategic Mutual Defence Agreement – SMDA) پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت کسی ایک ملک پر ہونے والا بیرونی حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا۔ اس معاہدے کو خطے میں امن و سلامتی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ روز سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ریاض میں اس معاہدے پر دستخط کیے۔ معاہدے کی شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک نہ صرف دفاعی تعاون کو مزید وسعت دیں گے بلکہ مشترکہ حکمتِ عملی، فوجی مشاورت اور خطے میں درپیش مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات بھی کریں گے۔
اس تاریخی پیش رفت کے بعد سعودی وزیر دفاع خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں، ہمیشہ اور ابد تک۔ ان کا یہ بیان دونوں ممالک کے درمیان نئے دفاعی اتحاد کی عملی اہمیت اور عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت نہ صرف فوجی سطح پر تعاون کو مضبوط بنایا جائے گا بلکہ مشترکہ ردعمل کے لیے مربوط حکمتِ عملی تیار ہوگی۔ دونوں ممالک نے طے کیا ہے کہ علاقائی خطرات اور ممکنہ جارحیت کی صورت میں وہ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
قابل ذکر امر یہ بھی ہے کہ گزشتہ روز جب وزیراعظم شہباز شریف کا طیارہ سعودی فضائی حدود میں داخل ہوا تو سعودی فضائیہ کے F-15 لڑاکا طیاروں نے انہیں حصار میں لے کر پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا، جو دونوں ممالک کے گہرے تعلقات اور اس نئے دفاعی اتحاد کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔