پاکستان ایمبیسی کالج بیجنگ کے طلبا ء کی ورلڈ روبوٹکس چیمپئن شپ میں شاندار کار کردگی
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
بیجنگ: پاکستان ایمبیسی کالج بیجنگ کے طلبا ء کی ورلڈ روبوٹکس چیمپئن شپ میں شاندار کار کردگی ،
چین کے شہر جنگ جو میں ہونے والے نویں عالمی روبوٹکس مقابلے میں بیس ممالک سے پانچ لاکھ طلبہ نے شرکت کی ۔۔
اس مقابلے میں پاکستان ایمبیسی کالج بیجنگ کے طلبہ نے نہ صرف روبوٹکس کی تکنیک پر تربیت حاصل کی بلکہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے جیتنے والوں کی فہرست میں بھی اپنا نام شامل کروایا۔
تین ماہ تک جاری رہنے والا یہ تربیتی مقابلہ سال ۲۰۱۵ سے چائنیز انسٹٹیوٹ آف الیکٹرانکس کی طرف سے ہر سال منعقد کیا جاتا ہے۔اس مقابلے کی وجہ سے ہر سال کئی طلبہ روبوٹکس کے ابھرتے ہوئے شعبہ میں تربیت حاصل کرتے ہیں اور مستقبل میں جدید تکنیکس کا بہتر استعمال کر پاتے ہیں۔
پاکستان ایمبیسی کالج بیجنگ کی نمائندگی کرنے والے طلبا ء فاطمہ امجد، زینہ احمد، گیبرئل براکیل اور ابراہیم عبدوگانیو نے روبوٹکس کے اس مقابلے میں شیلڈز اور میڈلز اپنے نام کئے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کرسٹیانو رونالڈو کا فیفا کلب ورلڈ کپ میں کھیلنے سے انکار
پرتگال کے عالمی شہرت یافتہ فٹبالر کرسٹیانو رونالڈو نے تصدیق کی ہے کہ وہ امریکا میں 14 جون سے شروع ہونے والے فیفا کلب ورلڈ کپ 2025 میں حصہ نہیں لیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کرسٹیانو رونالڈو نے بتایا کہ انھیں کھیلنے کے لیے کئی کلبوں کی جانب سے آفرز موصول ہوئیں مگر سب کو مسترد کر دیا ہے۔
انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کلب ورلڈ کپ پر بات کرنا بے معنی ہے میری پوری توجہ قومی ٹیم پر ہے۔
کرسٹیانو رونالڈو نے مزید کہا ہے کہ مجھے اپنی قریبی، درمیانی اور طویل المدتی بنیادوں پر صحت کا بھی خیال رکھنا چاہیے۔ میں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ میں کلب ورلڈ کپ میں حصہ نہیں لوں گا۔
ان کے اس فیصلے سے فیفا کے صدر جیانی انفانٹینو کو یقینی طور پر مایوسی ہوئی ہے کیونکہ وہ ٹورنامنٹ میں رونالڈو جیسے عالمی ستارے کی شرکت کے خواہشمند تھے۔
کرسٹیانو رونالڈو نے کہا ہے کہ کچھ باتیں ہوتی ہیں جن پر غور کیا جا سکتا ہے اور کچھ ایسی ہوتی ہیں جو غیر ضروری ہوتی ہیں۔ ہر چیز میں حصہ لینا ضروری نہیں۔
یقینی طور پر کرسٹیانو رونالڈو کے مداحوں کے لیے یہ ایک مایوس کن خبر ہے خاص طور پر وہ لوگ جو انھیں ایک اور عالمی اسٹیج پر ایکشن میں دیکھنے کے خواہشمند تھے۔
تاہم 40 سالہ فٹبالر کی طرف سے اپنی صحت اور مستقبل پر توجہ دینا ایک دانشمندانہ فیصلہ سمجھا جا رہا ہے۔