اردو یونیورسٹی کے ریٹائرڈ ملازمین کا پینشن، واجبات کی عدم ادائیگی کیخلاف مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
وفاقی اردو یونیورسٹی کے ریٹائرڈ اساتذہ اور ملازمین نے گذشتہ ماہ سے پینشن کی عدم ادائیگی اور 80 سے زائد ریٹائرڈ ملازمین کے بقایاجات کی عدم ادائیگی کے خلاف کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔
مظاہرے میں انجمن اساتذہ وفاقی اردو یونیورسٹی (عبدالحق کیمپس) کے عہدیداران نے بھی شرکت کی اور موجودہ اساتذہ کی تنخواہوں اور ہاؤس سیلنگ کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ ریٹائرڈ ملازمین میں سے 5 ملازمین انتقال کرچکے ہیں اور ان کے اہل خانہ مالی مشکلات کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔
مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ریٹائرڈ اساتذہ اور ملازمین کی کمیٹی کے کنوینر ڈاکٹر توصیف احمد خان نے کہا کہ یونیورسٹی کے موجودہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری وفاقی محتسب کی عدالت میں قبول کر چکے ہیں کہ یونیورسٹی کے پاس 60 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز موجود ہیں جنہیں سرمایہ کاری کی غرض سے مختلف بینکوں میں محفوظ کیا گیا ہے اور ان فنڈز کی موجودہ مالیات 100 کروڑ روپے تک پہچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا وائس چانسلر ریٹائرڈ اساتذہ اور ملازمین کو ماہانہ پینشن ادا نہیں کر رہے اور بقایاجات کی ادائیگی کے لیے بھی کوئی منصوبہ تیار نہیں کیا گیا۔
ڈاکٹر توصیف احمد خان نے کہا کہ وائس چانسلر وفاقی محتسب کے فیصلے پر عمل درآمد نہ کرکے توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر توصیف احمد خان نے کہا کہ اگر رواں ماہ پینش ادا نہ کی گئی اور ریٹائرڈ اساتذہ و ملازمین کے بقایاجات کی ادائیگی کےلیے کوئی حکمت عملی ترتیب نہ دی گئی تو وہ ماہ فروری سے وائس چانسلر دفتر کے باہر بھوک ہڑتال کا آغاز کریں گے۔
انجمن اساتذہ وفاقی اردو یونیورسٹی (عبدالحق کیمپس) کے جنرل سیکریٹری روشن علی سومرو نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو گذشتہ دو ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی ہیں۔ ہاؤس سیلنگ کی مد میں گذشتہ 9 ماہ سے ادائیگیاں نہیں کی گئیں۔
جبکہ یونیورسٹی میں میڈیکل اور دیگر سہولیات مکمل طور پر بندش کا شکار ہیں۔ وائس چانسلر کے پاس مالی بحران سے نمٹنے کےلیے کوئی عملی منصوبہ موجود نہیں۔
انھوں نے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی کے مالی بحران کے حل کےلیے فوری طور پر بیل آؤٹ پیکیج کا اعلان کیا جائے۔
انھوں نے مزید مطالبہ کیا کہ ریٹائرڈ اساتذہ اور ملازمین کی پینشن اور بقایاجات فوراً ادا کیے جائیں، انکا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں کیمیپس کی بنیاد پر تقسیم پیدا کرکے یونیورسٹی میں انتظامی بحران پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اساتذہ اس کوشش کو ناکام بنائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ریٹائرڈ اساتذہ اور ملازمین کی جانب سے وہ بھوک ہڑتال کی حمایت کرتے ہیں اور اس میں شرکت بھی کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اردو یونیورسٹی کہ یونیورسٹی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے کہا کہ
پڑھیں:
امریکا میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں کا احتجاجی مظاہرہ
امریکا کے شہر ہیوسٹن میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے سکھوں اور کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے کی کال سکھ تنظیموں اور فرینڈز اف کشمیر نے دی تھی، جس کا انعقاد انیس سو چوراسی میں سکھوں کے قتل عام کی برسی کے موقع پر کیا گیا۔
مظاہرین نے ہاتھوں میں خالصتان، آزاد کشمیر ، پاکستان اور امریکا کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔
اس موقع پر خالصتان کےقیام اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے گئے، احتجاجی مظاہرے سے فرینڈز آف کشمیر یہ چیئر پرسن غزالہ حبیب ، سکھ رہنما ڈاکٹر ہردم سنگھ آزاد ، سکھ ویندر سنگھ ، گورمیل سنگھ ، دیان سنگھ ودیگر نے خطاب کیا۔
مقررین کا کہنا تھا مودی سرکار نے سکھوں اور کشمیریوں پر عرصہ حیات تنگ کر دیا ہے، بھارتی حکومت کی ریاستی دہشت گردی دنیا بھر میں پھیل گئی ہے۔
پاکستان اور کینیڈا میں سکھوں کے قتل میں بھارتی حکومت ملوث ہے جس کے ثبوت موجود ہیں امریکہ میں بھی قتل کرنے کی منصوبہ بندی سامنے آچکی ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے بھارت دہشت گرد ملک ہے اور دوسرے ملکوں میں شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنا رہا ہے۔
عالمی برادری بھارتی ریاستی دہشت گردی کا نوٹس لے۔
احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر فرینڈز اف کشمیر کی چیئر پرسن غزالہ حبیب نے ڈاکٹر ہردم سنگھ آزاد کو بابا گرو نانک کی پانچ سو پچپن ویں جنم دن پر جاری یادگاری سکہ بھی پیش کیا۔