Express News:
2025-07-25@23:57:28 GMT

’’صوبے بنانے کیلیے عوام کی غیر معمولی حمایت کی ضرورت‘‘

اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے دما دم مست قلندر کرنا چاہا تو وہ کر لیں گے میں یہ آپ کو بتا رہا ہوں آپ ان کو اکساتے رہتے ہیں پھر جب وہ کر گزرتے ہیں تو پھر آپ کہتے ہیں کہ پتہ نہیں کیا ہو گیا۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ لوگوں کا پی ٹی آئی سے سب بڑا شکوہ تھا کہ یہ سیاسی جماعت نہیں ہے یہ پولیٹیکل مووز نہیں کرتے اب وہ پولیٹیکل مووز کر رہے ہیں تو برے لگ رہے ہیں کہ یہ الائنس کیوں بنانے جا رہے ہیں۔ 

باقی رہی مذاکرات کی بات تو گورنمنٹ کا بس چلے تو مذاکرات آج ہی ختم کر دے۔

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا کہ اس وقت کی جو صورتحال ہے اس میں اسٹیبلشمنٹ کیا چاہتی ہے؟ حکومت کیا چاہتی ہے؟ اپوزیشن کیا چاہتی ہے؟ کچھ لوگوں جن میں (ن) لیگ شامل نہیں ہے کی خواہش ہے کہ پاکستان کا موجودہ نظام اس طرح نہیں چل رہا، اس میں مزید صوبے بننے چاہئیں، صوبے بنانے کے لیے آپ کوعوام کی غیر معمولی حمایت کی ضرورت ہے۔

تجزیہ کار نوید حسین نے کہا حکومت کی طرف سے جو کہا گیا ہے کہ مذاکرات کو جاری رکھیں گے، حکومت جتنی دیر مذاکرات کو جاری رکھے گی اس سے حاصل کچھ نہیں ہونا، پہلے بھی میں نے بارہا کہا کہ ان کے پاس تو صرف اقتدار ہے جن لوگوں کے ہاتھ میں اختیار ہے فیصلہ انھوں نے کرنا ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ چیزوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے، میں کل بھی اور آج بھی توقع کر رہا تھا کہ 190پاؤنڈ پر کوئی سوال آئے گا، بھئی وہ ناجائز حاصل کیا گیا پیسہ تھا آگیا پاکستان کے پاس، غلط طریقے سے لایا گیا پاکستان، سپریم کورٹ نے ٹھیک کر دیا تھا فیصلہ بھی ہو گیا۔ تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ مسلم لیگ (ن) پی ٹی آئی کومذاکرات کی جانب انگیج رکھنے کی کوشش کر رہی ہے،آپ پہلے بھی دیکھ رہے تھے کہ مذاکرات کی جانب نہیں آنا چاہ رہے تھے، مذاکرات کے لیے لا کر بٹھایا گیا ہے کہ مذاکرات کریں اب بیک ڈور ہوں یا سامنے ہوں ان مذاکرات میں جو فیصلے ہو رہے ہیں ان کو سامنے لانے کی کوشش ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار نے کہا کہ رہے ہیں

پڑھیں:

کسی ’فیڈرل فورس‘ کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا

 

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ایف سی کی ایکسٹینشن قبول نہیں، اس کے خلاف عدالت جا رہے ہیں۔

خیبر پختونخوا میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نےکہا کہ صوبے میں کسی بھی فیڈرل فورس کو آپریشن کی اجازت نہ دیں گے اور نہ ہی کوئی آپریشن قبول کریں گے، صوبے میں جو بھی کارروائیاں کی جارہی ہیں، ہمیں اُن میں اعتماد میں نہیں لیا جارہا۔

علی امین گنڈا پور نےکہا کہ امن و امان کے لیے آپریشن میں عوام اور فورسز کا نقصان ہے، گُڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں، ان کی سفارش کرنے والے کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔

وزیراعلیٰ خبیرپختونخوا نے کہا کہ بارڈر کی سکیورٹی وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاق اپنے فورسز کو بارڈر پر بھیج دے، قبائلی عوام کے ساتھ کیے گئے وعدے تاحال پورے نہیں ہوئے، وفاق جلد این ایف سی بلائے، ہمیں قبائلی علاقوں کا حق دیا جائے، قبائلی علاقوں سے مقامی لوگوں کو صوبائی پولیس میں بھرتی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کے سابق فاٹا، پاٹا میں ٹیکس نفاذ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، بارڈر پر تجارت میں مشکلات کے باعث صوبے کا کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔

علی امین گنڈا پور نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے، مذاکرات یا جرگے میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار یا وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی خیبرپختونخوا کی بات نہیں کرسکتے، صوبائی حکومت کو شامل نہ کیا گیا تو کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے، محسن نقوی فلائی اوور بنا سکتا ہوگا مگر وہ میرے صوبے کی بات نہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جس نے کانفرنس میں شرکت نہیں کی، اُن کی تجاویز کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے امن و امان کی صورتحال پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کیا ہے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • عوام اس نظام سے سخت تنگ ہے
  • خیبر پختونخوا میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے ، گنڈا پور
  • صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، دہشتگردی سے بے حد نقصان ہوا: گنڈا پور
  • صوبائی عہدیدار ڈی آئی خان میں طالبان کو کتنے پیسے دیتا ہے؟ محسن نقوی کا طنز
  • اس صوبے میں کسی قسم کے اپریشن کی اجازت نہیں دیں گے
  • کسی ’فیڈرل فورس‘ کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
  • فیصلہ کیا گیا ہے کہ صوبے سے گُڈ طالبان کا خاتمہ کیا جائے گا، علی امین گنڈاپور
  • شدید بارشیں، سیلاب،کسی بھی صوبے کو ضرورت پڑی تو امداد کیلئے حاضر ہیں:شرجیل میمن
  • چینی کی ایکسپورٹ کیلیے 4 طرح کے ٹیکسز کو صفر پر رکھا گیا، قائمہ کمیٹی میں انکشاف
  • عمران خان کو دس سال قید نہیں بلکہ آرٹیکل 6 کے تحت عمر قید یا سزائے موت ہو سکتی ہے: نجم ولی خان کا تجزیہ