سیف علی خان کی صحت سے متعلق اہم خبر سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
چاقو حملے میں شدید زخمی ہونے والے بھارتی اداکار سیف علی خان کو 6 روز بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔
ڈاکٹروں نے سیف علی خان کو ایک ہفتے کے لیے مکمل بیڈ ریسٹ کا مشورہ دیا ہے تاکہ وہ کسی بھی انفیکشن سے محفوظ رہ سکیں۔
سیف علی خان اپنے باندرہ کے گھر میں چوری کی واردات کے دوران مزاحمت پر چاقو کے حملے میں شدید زخمی ہو گئے تھے، انہیں فوری طور پر رکشے میں ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے وقت سیف علی خان کی والدہ اداکار شرمیلا ٹیگور اور اہلیہ کرینہ کپور بھی اسپتال میں موجود تھیں۔
سیف علی خان کو ایک چوٹ انکی ریڑھ کی ہڈی سے صرف 2 ملی میٹر فاصلے پر لگی تھی جس کی وجہ سے انکی ریڑھ کی ہڈی کا سیال باہر نکل گیا تھا اور اسے ٹھیک کرنے کے لیے ایک سرجری کی گئی، اداکار نے بازو اور گردن پر لگنے والی چوٹوں کے لیے پلاسٹک سرجری بھی کروائی۔
بھارتی پولیس نے سیف علی خان پر حملے کے الزام میں ایک بنگلہ دیشی شہری شریف الاسلام شہزاد کو گرفتار کیا ہے جو غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا تھا اور جھوٹے نام بیجوئے داس سے رہ رہا تھا۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل سیف علی خان
پڑھیں:
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس محمد جنید غفار نے جناح اسپتال کے سائبر نائف یونٹ کا دورہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ کی جناح اسپتال آمد پر مشتاق چھاپرا، شبیر دیوان اور پروفیسر طارق محمود اور دیگر نے استقبال کیا۔
چیف جسٹس سندھ نے جے پی ایم سی کے ریڈی ایشن آنکولوجی سیکشن کا معائنہ کیا جہاں انہوں نے پیشنٹس ایڈ فاؤنڈیشن اور حکومت سندھ کے اشتراک پر اظہار تحسین کیا۔
اس موقع پر چیف جسٹس سندھ کو جناح اسپتال میں ہونے والی ترقی پر پریزنٹیشن دی گئی۔ جناح اسپتال میں 13 سال میں 1185 سے 2208 بستروں تک توسیع کی گئی ہے جبکہ جناح اسپتال میں زیر تعمیر 12 منزلہ سردار یاسین ملک میڈیکل کمپلیکس 550 بستروں پر بھی مشتمل ہوگا۔
پریزنٹیشن میں بتایا گیا کہ 7 منزلہ رابعہ راشد سورتی وارڈ کی تکمیل کے بعد جناح اسپتال پاکستان کا سب سے بڑا طبی ادارہ بن جائے گا جبکہ جناح اسپتال میں تمام سہولیات بلاتفریق مکمل طور پر بلا معاوضہ فراہم کی جاتی ہیں۔
جناح اسپتال کراچی میں ابتک 15 ممالک اور 167 شہروں کے مریضوں کی تشخیص اور علاج کیا جا چکا ہے۔ سائبر نائف ٹیکنالوجی کی جدید مشین 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔ سن 2012 کی سائبر نائف مشین 150 منٹ اور 2018ء والی 60 منٹ لیتی تھی جبکہ موجود مشین صرف 23 منٹ میں علاج مکمل کرتی ہے۔
چیف جسٹس نے سندھ حکومت کی جدید سہولیات کو "کینسر مریضوں کے لیے امید کی کرن" قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ادارے بھی اس ماڈل سے سیکھیں، عوام کو مفت معیاری صحت کی سہولت دیں۔