کامسٹیک کا فلسطین کیلیے مختص 5 ہزار اسکالر شپس میں مزید اضافے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
اسلامی ممالک کی تنظیم ’’او آئی سی‘‘ کے ماتحت ادارے ’’کامسٹیک‘‘ (اسٹینڈنگ کمیٹی آن سائینٹیفک اینڈ ٹیکنالوجیکل کارپوریشن) نے فلسطینی طلبہ کو مختص 5 ہزار اسکالر شپس میں مزید اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔
کامسٹیک کے تحت اسلامی ممالک کے سائنسدانوں اور ماہرین تعلیم نے اسلام آباد میں شروع ہونے والے سالانہ اجلاس میں اس بات کا اعلان کیا۔ کامسٹیک کنسورشیم آف ایکسیلینس ( سی سی او ای) کے عنوان سے شروع ہونے والے اس دو روزہ اجلاس کی افتتاحی تقریب کی صدارت کامسٹیک کے کوآرڈینیٹرجنرل ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کی۔
اجلاس میں 13 اسلامی ممالک کے 39 مندوبین کے علاوہ چین اور روس سے مندوبین بھی شریک ہیں جبکہ فلسطین، صومالیہ، عمان، ایران، ملائیشیا، روس اور دیگر ممالک سے ماہرین شریک ہیں۔
افتتاحی تقریب سے ڈاکٹر اقبال چوہدری کے علاوہ انسٹیٹیوٹ آف ڈرگ ڈسکوری ٹیکنالوجی Ningbo یونیورسٹی چین کی چیف سائنسٹیسٹ Dr Liu Xinmin، پاسٹک کے ڈائریکٹر جنرل اکرام شیخ، چیئرپرسن پرائیویٹ ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان کی چیئرپرسن ضیاء بتول نے بھی خطاب کیا۔
ڈاکٹر اقبال چوہدری کا کہنا تھا کہ اس دو روزہ اجلاس میں اسلامی ممالک کے سائنسدان اور وائس چانسلرز ایک کہکشاں کے طور پر موجود ہیں، کامسٹیک نے فلسطین کے لیے مختص 5 ہزار اسکالر شپس میں مزید اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قدم غزہ جنگ کے بعد اب فلسطین کی بحالی کے لیے مختلف اقدامات میں سے ایک ہے، چین اور روس او آئی سی کا حصہ نہیں ہیں لیکن اسلامی ممالک کی سائنسی ترقی میں ان کی معاونت شامل ہے۔
پاکستان سائینٹیفک اینڈ ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سینٹر (پاسٹک) کے ڈائریکٹر جنرل اکرام شیخ نے کامسٹیک انٹر لائبریری نیٹ ورک کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ سہولت او آئی سی ممبر ممالک کے لیے ہے کیونکہ لائبریری ریسورس سائنس دانوں کو بآسانی دستیاب نہیں ہوتی لہٰذا اس پلیٹ فارم سے اکیڈمک ریسورسز او آئی سی کے رکن ممالک کے سائنسدانوں کو مہیا ہوں گی جس میں اسلامی ممالک کے کتب خانوں کے لیے ایک ملین کتابیں آن لائن رکھی گئی ہیں جس میں پاکستان سے 22 لائبریری اور دیگر ممالک کی 11 لائبریریز لنک کی گئی ہیں۔ کامسٹیک کے پورٹل پر یہ سہولت اور اس کی تفصیلات انٹر لائبریری نیٹ ورک ریسورس سروس کے نام سے موجود ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پروجیکٹ پاکستان سائینٹیفک اینڈ ٹیکنالوجیکل انفارمیشن سینٹر نے مکمل کیا ہے۔
چیئرپرسن ایجوکیشنل انسٹیٹیوشن ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ڈاکٹر ضیاء بتول کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی رینکنگ کے حوالے سے اس بات پر روشنی ڈالی جائی کہ اسلامی ممالک کی جامعات ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ میں شامل کیوں نہیں ہو پاتیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جامعات کا مصدقہ ڈیٹا رینکنگ میں شامل ہونے کے لیے موجود نہیں ہوتا، ہمارا یہ ہدف ہے کہ اسلامی ممالک کی جامعات کو عالمی درجہ بندی میں شامل کروائیں۔
ڈاکٹر ضیاء بتول کا مزید کہنا تھا کہ جامعات کو بین الاقوامی سطح پر درجہ بندی میں شامل ہونے کے لیے اس بات پر توجہ کی ضرورت ہے کہ انٹرنل کوالٹی ایشورنس اور ایکسٹرنل کوالٹی ایشورنس ملکر کر گلوبل وزیبیلیٹی بنتی ہے جس میں گلوبل انگیجمنٹ، لرننگ ایکسپیریئنس، ٹیچنگ کوالٹی اور دیگر variable شامل ہیں جامعات کو اس پر فوکس کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسلامی ممالک کے اسلامی ممالک کی کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے لیے
پڑھیں:
الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے اہل فلسطین کیلئے مزید امدادی سامان غزہ روانہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: الخدمت فاؤنڈیشن کے تعاون سے این ڈی ایم اے کی زیر سرپرستی اہل فلسطین کے لیے مزید امدادی سامان غزہ روانہ کردیا گیا۔
علامہ اقبال انٹر نیشنل ائیر پور ٹ لاہور سے 100 ٹن سامان پر مشتمل مجموعی طور پر22ویں کھیپ بذریعہ خصوصی پروازروانہ کی گئی، جس میں راشن بیگزبشمول آٹا، چاول،کوکنگ آئل، چنے، تیار کھانا اور ڈبہ بند فروٹ شامل ہیں۔ اب تک 22امدادی کھیپوں کے ذریعے بھیجی گئی امداد کا مجموعی وزن2127 ٹن ہے۔
سامان روانگی کی تقریب میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ، اس موقع پر حکومتی نمائندے اوراین ڈی ایم اے کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
مریم نواز نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ۔ غزہ کے بے گناہ مسلمانوں پر مظالم سے ہر حساس دل مضطرب ہے۔ امدادی سامان اہل پاکستان کی طرف سے غزہ کے عوام کے لیے پیغام محبت ہے ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب نے سامان کی فوری روانگی یقینی بنانے پر این ڈی ایم اے اور دیگر فلاحی اداورں کی کوششوں کو سراہا اوران کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان اس مشکل وقت میں فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کی ضروریات کو پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔