کراچی میں غیر قانونی ایکسچینج نیٹ ورک پکڑا گیا، کروڑوں روپے مالیت کی کرنسی برآمد
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
گرفتار ملزم کی شناخت بلال احمد کے نام سے ہوئی، جس سے 13000 امریکی ڈالر، 7000 یو اے ای درہم، 6000 سعودی ریال، 1000 کینڈین ڈالر، ایک کروڑ 2 لاکھ روپے برآمد کر لیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ ایف آئی اے نے کراچی میں غیر قانونی ایکسچینج نیٹ ورک کو بے نقاب کرتے ہوئے کروڑوں روپے مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کرلی۔ ترجمان کے مطابق ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے جیولری کاروبار کی آڑ میں غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث منظم گینگ کو بے نقاب کر دیا اور کھارادر گولڈ مارکیٹ میں واقع دکان پر چھاپہ مار کر ملزم کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزم کی شناخت بلال احمد کے نام سے ہوئی، جس سے 13000 امریکی ڈالر، 7000 یو اے ای درہم، 6000 سعودی ریال، 1000 کینڈین ڈالر، ایک کروڑ 2 لاکھ روپے برآمد کر لیے گئے۔ ملزم سے موبائل فون اور دیگر غیر ملکی کرنسی ایکسچینج سے متعلق ریکارڈ بھی برآمد کر لیا گیا۔ اس دوران ملزم برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہیں کر سکا۔ حکام نے ملزم بلال احمد کو گرفتار کرکے تفتیش کا آغاز کر دیا، جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ’گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔
یہ منصوبہ 20 سال میں مکمل ہوا، جو عرب بہار کی تحریکوں، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔
مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ “یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”
تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اہرام کے پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس پہنے رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی، اور ہائروگلیفکس کے شاندار مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔
شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی موجود تھے۔
میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔
صدر السیسی نے کہا کہ “یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”