دودھ کی قیمتوں سے متعلق درخواست‘کمشنر کراچی سے جواب طلب
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میںدودھ کی قیمتوں سے متعلق درخواست پر سماعت ،عدالت نے کمشنر کراچی سے جواب طلب کر لیا ۔سندھ ہائیکورٹ میں دودھ کی قیمتوں سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی جہاں عدالت نے درخواست کی سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی درخواست گزار کے وکیل کاکہنا تھا کہ بغیر اسٹیک ہولڈرز کوسنے کر کمشنر کے پاس کوئی اختیار نہیں ہے کہ قیمتیں نہ بڑھائے، 20 روپے بڑھا کر 220 روپے کلو کر دیا گیا ہے، سرکاری وکیل کا کہناتھا کہ ہم نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، عدالت کاکہنا تھا کہ ہمارے پاس حکومت کا جواب ہے ہی نہیں ہے، درخواست گزار کاکہنا تھا کہ ہمارا کیس یہ ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کو بلایا جائے، سرکاری وکیل کاکہنا تھا کہ اب تو یہ درخواست ہی غیر موثر ہو چکی ہے، کیوں کہ دودھ کی قیمتیں بڑھا دی گئیں ہیں، درخواست گزار کے وکیل کا کہناتھا کہ دودھ کی قیمتوں کا تعین ڈیری فارمز کی مشاورت کے بغیر کیسے کیا جا سکتا ہے، موجودہ قیمتوں سے ڈیری فارمز کے اخراجات ہی مکمل نہیں ہو رہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: دودھ کی قیمتوں قیمتوں سے وکیل کا
پڑھیں:
کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کی درخواست پر جواب طلب
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بُک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کیلئے دائر درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے شہری اعظم بٹ کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ بچے فیس بک اور ٹک ٹاک پر نامناسب مواد دیکھتے ہیں جس سے بچوں کی تعلیمی اور اخلاقی سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سوشل میڈیا پر سسٹم موجود ہے کہ بچوں کی رسائی کو محدود کر سکتے ہیں، والدین بچوں کے سوشل میڈیا تک رسائی کو چیک کر سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک بھی والدین ایسی ہی رسائی رکھتے ہیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ اس پر کیا کہیں گے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ انہوں نے پٹیشن میں فریق ہی غلط بنایا ہے، حکومت پاکستان کو فریق بنانا چاہیے تھا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر انہوں نے پی ٹی اے کو درخواست دی ہے تو ان سے پتا کر کے عدالت کو آگاہ کریں، کمیشن کا مقصد یہی ہے کہ لوگوں کے معاملات کو حل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کر سکیں۔ بعدازاں ہائیکورٹ نے کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی کی درخواست پر پی ٹی اے سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔