پی ٹی آئی کا بنیادی انسانی حقوق سے متعلق سیمینار کرانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, January 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان نے ملک میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے پارٹی کو ہدایات جاری کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی نے ملک میں بنیادی انسانی حقوق کے معاملے پر بین الاقوامی کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں غیرملکی سفرا و صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندگان کو مدعو کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے امریکا کی جانب سے پاکستانی کمپنیوں پر پابندی عائد کرنے کی مخالفت کردی
ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ سیمینار فروری کے مہینے میں اسلام آباد یا پشاور میں منعقد کرنے پر غور جاری ہے، سیمینار میں 26 نومبر کے واقعہ سے متعلق دستاویزی فلم تیار کی جائے گی، اس کے علاوہ فوجی عدالتوں کی تحویل میں رہنے والے کارکنان پر مبینہ تشدد سے متعلق بھی غیرملکی مہمانوں کو آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع نے اس حوالے سے مزید بتایا کہ سانحہ 26 نومبر میں پی ٹی آئی کے ورکرز کی ہلاکتوں کی فہرست اور لاپتا افراد کی تفصیلات سے بھی شرکا کو آگاہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج پر امریکا نے واضح پالیسی بیان دے دیا
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف کے بعد پی ٹی آئی نے ملکی و غیرملکی سطح پر ملک میں ہونے والے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں غیرملکی تنظیموں کو بھی خطوط لکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پی ٹی آئی نے امریکی کانگریس ارکان سے کیا مطالبہ کیا؟دوسری جانب جمعرات کو امریکا کے ارکان کانگریس کے لیے بھی پاکستانی امریکی فیزیشنز نے ایک بریفینگ کا اہتمام کیا تھا۔ اس بریفنگ کے دوران ملک میں ہونے والی مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکی ارکان کانگریس سے پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیر داخلہ محسن نقوی پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی واپسی، پی ٹی آئی کے لیے واقعی اچھی خبر؟ سپریم کورٹ میں رسہ کشی کیا گل کھلائے گی؟
جمعرات کو ہونے والی اس بریفنگ میں یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی ذمہ داری پاکستان فوج پر عائد ہوتی ہے، اس لیے امریکا پاکستانی فوج کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
26 نومبر wenews امریکا امریکی کانگریس ارکان بنیادی انسانی حقوق پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی سیمینار صدر ڈونلڈ ٹرمپ عمران خان منعقد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی کانگریس ارکان بنیادی انسانی حقوق پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں بنیادی انسانی حقوق پی ٹی ا ئی ملک میں کے لیے
پڑھیں:
صدر ٹرمپ پر نفرت کا الزام لگانے والا امریکا صحافی معطل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکا میں اِس وقت ایسا بہت کچھ ہو رہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا۔ امریکا کو صحافتی آزادی کے علم برداروں میں نمایاں سمجھا جاتا ہے۔ امریکی ادارے دنیا بھر میں صحافتی آزادی جانچتے رہتے ہیں مگر خود امریکا میں اس حوالے سے جو کچھ ہو رہا ہے وہ شرم ناک ہے۔
امریکی میڈیا گروپ اے بی سی کے رپورٹر ٹیری مورن کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اُن کے معاون اسٹیفن ملر کو اول درجے کے نفرت پھیلانے والے قرار دینے کی پاداش میں معطل کردیا گیا ہے۔ ٹیری مورن نے ایک ایک ٹوئیٹ میں کہا تھا کہ امریکی صدر جو کچھ کر رہے ہیں اُس کے نتیجے میں امریکا اور امریکا سے باہر نفرت پھیل رہی ہے۔ ایسی کیفیت کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔
ٹیری مورن نے جو کچھ کہا وہ امریکا میں کسی بھی سطح پر حیرت انگیز نہیں۔ حکومتی شخصیات پر غیر معمولی تنقید امریکی صحافت کا طرہ امتیاز رہی ہے۔ ڈیموکریٹس پر بہت زیادہ تنقید کی جاتی رہی ہے مگر اُنہوں نے کبھی اِس نوعیت کے اقدامات نہیں کیے۔ سابق صدر جو بائیڈن پر غیر معمولی تنقید کی جاتی رہی مگر اُنہوں نے کسی بھی بات کو پرسنل نہیں لیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا مزاج بہت الگ، بلکہ بگڑا ہوا ہے۔ وہ امریکی معاشرے اور ثقافت کی بنیادیں ہلانے والے اقدامات کر رہے ہیں۔ میڈیا کو دباؤ رکھنا بھی اُن کے مزاج اور پالیسیوں کا حصہ ہے۔
ٹیری مورن کے خلاف کی جانے والی کارروائی پر امریکا میں میڈیا کے ادارے جُزبُز ہیں۔ اُن کا استدلال ہے کہ اِس نوعیت کے اقدامات سے ٹرمپ انتظامیہ میڈیا کے اداروں کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش کر رہی ہے مگر یہ سب کچھ برداشت نہیں کیا جائے گا اور شہری آزادیوں کے تحفظ کے علم بردار اداروں اور تنظیموں کے پلیٹ فارم سے شدید احتجاج کیا جائے گا۔