انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا نے 9 مئی توڑ پھوڑ کیس میں عدم پیشی پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔انسداد دہشتگردی عدالت کے جج محمد نعیم شیں نے 9 مئی کو میانوالی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کیس کی سماعت کی۔

نامزد ملزمان پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر ، صنم جاوید ، عالیہ حمزہ ،ایم این اے بلال اعجاز سمیت درجنوں کارکن عدالت پیش ہوئے۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب عدالت پیش نہیں ہوئے ، ان کے وکلاء نے ان کا میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کیا۔

عمر ایوب کی عدم پیشی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمرایوب مسلسل تین پیشیوں پر عدالت نہیں آئے ، ان کی عدم پیشی کے باعث دیگر ملزمان پر بھی فرد جرم عائد نہ ہو سکی ، بعد ازاں عدالت نے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے سماعت 30 جنوری تک ملتوی کر دی۔
او جی ڈی سی ایل کا خام تیل کی پیداوار میں اضافے کا اعلان

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب

پڑھیں:

  عارف علوی، علی امین گنڈاپور سمیت 10 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 26 نومبر 2024 کے احتجاج سے متعلق تین مقدمات میں سابق صدر عارف علوی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سمیت 10 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔ عدالت نے عدم گرفتاری اور پیشی سے گریز پر یہ اقدام اٹھایا ہے، جبکہ پولیس کی چھاپہ مار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں جو فوری کارروائی کا آغاز کریں گی۔

پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کی، جس میں ملزمان کے خلاف درج مقدمات کی جلد سماعت کی استدعا کی گئی۔ عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 25 جولائی کو مقرر کی ہے اور ملزمان و ان کے وکلا کو نوٹسز جاری کر دیے گئے ہیں۔

وارنٹ گرفتاری حاصل کرنے والے افراد میں سابق صدر عارف علوی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، سابق وزیر خزانہ عمر ایوب، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، شاہد خٹک، فیصل امین،سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید اور دیگر اہم رہنما شامل ہیں

عدالت نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائے۔

یاد رہے کہ یہ مقدمات تھانہ صادق آباد، تھانہ واہ کینٹ، اور تھانہ نصیرآباد میں درج ہیں، جن میں توڑ پھوڑ، ہنگامہ آرائی، کارِ سرکار میں مداخلت اور پولیس پر حملوں کے الزامات شامل ہیں۔

واقعے کے مطابق 26 نومبر 2024 کو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبرپختونخوا سے ایک بڑا احتجاجی مارچ اسلام آباد پہنچا، جس دوران بیلاروس کے صدر بھی دارالحکومت میں موجود تھے۔ احتجاج کے دوران جھڑپوں میں 2 رینجرز اہلکار شہید اور درجنوں پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی نے بھی اپنے کارکنوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا، تاہم اس حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئیں۔

پرتشدد مظاہروں کے بعد، عمران خان، بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور دیگر رہنماؤں سمیت سیکڑوں کارکنان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔ مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے اور شاہراہیں بلاک کرنے جیسے الزامات بھی عائد کیے گئے۔

عدالت نے واضح کر دیا ہے کہ قانون سے ماورا کوئی نہیں اور تمام نامزد افراد کو قانونی تقاضوں کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • احتجاج کیس: عمر ایوب کے قابل ضمانت وارنٹ جاری
  • اپوزیشن لیڈرعمرایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • 4اکتوبر احتجاج کے مقدمات؛عمرایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری،عدم حاضری پر ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم
  • لانگ مارچ توڑپھوڑ کیس، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • سابق صدر عارف علوی کے وارنٹ گرفتاری جاری
  •   عارف علوی، علی امین گنڈاپور سمیت 10 پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • اسلام آباد: لانگ مارچ میں توڑ پھوڑ کیس: عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • لانگ مارچ توڑ پھوڑ کیس، سابق گورنر عمران اسماعیل کے ورانٹ گرفتاری جاری
  • 9 مئی کیس: پی ٹی آئی رہنما اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد بچھر کو 10 سال قید کی سزا