جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کے لیے 12 ناموں کی منظوری دے دی۔
چیئرمین سپریم جوڈیشل کمیشن جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت اجلاس ہوا، سندھ ہائیکورٹ میں 12 ایڈیشنل ججوں کی تعیناتی کے لیے 46 ناموں پر غور کیا گیا جبکہ جوڈیشل کمیشن کو بھیجے گئے ناموں میں 6 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور 40 وکلا کے نام شامل تھے۔
جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کے لیے 12 ناموں کی منظوری دے دی گئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں تسنیم سلطانہ اور محسن شاہوانی کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دے دی گئی، اس کے علاوہ عثمان علی ہادی اور نثار بھبھرو کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی۔
جعفر رضا اور حسن اکبر کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی بھی منظوری دی گئی جبکہ عبدالحامد اور جان علی جونیجو کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی۔
میراں محمد شاہ اور علی حیدر ادا کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی، اس کے علاوہ ریاضت علی اور فیاض الحسن شاہ کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز کے لیے 2 ناموں کی منظوری دی تھی جبکہ بلوچستان ہائیکورٹ کے لیے تین ناموں پر اتفاق کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کو سندھ ہائیکورٹ میں ایڈیشنل جج بنانے کی منظوری دی گئی ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ججز ناموں کی منظوری جوڈیشل کمیشن کے لیے

پڑھیں:

بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کیلئے اجلاس طلب

اسلام آباد:

وفاقی حکومت نے نئے مالی سال 26-2025 کے لیے ایک ہزار ارب روپے سے زائد مالیت کے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام اور سالانہ ترقیاتی منصوبے کی منظوری کے لیے سالانہ منصوبہ رابطہ کمیٹی(اے پی سی سی)کا اجلاس 2 جون کو طلب کر لیا۔

ایکسپریس نیو زکے مطابق اے پی سی سی کی منظوری کے بعد اسی ہفتے وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں منظوری دی جائے گی۔

بعد ازاں رواں مالی سال کا قومی اقتصادی سروے 9 جون جبکہ پارلیمنٹ میں نئے مالی سال کا بجٹ 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے مجوزہ پی ایس ڈی پی کے تحت سڑکوں کی تعمیر کے لیے 170 ارب، پانی کے منصوبوں کے لیے 140 ارب، پاور ڈویژن کے لیے 105 ارب روپے اور ہائر ایجوکیشن کے لیے 50 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔

اسی طرح نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 4 ارب رکھنے کی تجویز ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ انفارمیشن اور صنعت و پیداوار کے لیے تین، تین ارب رکھنے کا امکان ہے، میری ٹائم کے لیے 3.5 ارب روپے، بین الصوبائی رابطے کے لیے ڈیڑھ ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے پراپرٹی ٹیکس بڑھانے سے روک دیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے میونسپل کارپوریشن اسلام آباد کو پراپرٹی ٹیکس بڑھانے سے روک دیا
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم سی آئی کو پراپرٹی ٹیکس بڑھانے سے روک دیا
  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایم سی آئی کو پراپرٹی ٹیکس بڑھانے سے روک دیا
  • کراچی،نجی اسکول میں خاتون ٹیچر کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پولیس اہلکار سمیت 3 ملزمان کی ضمانت منظور
  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت بجٹ تجاویز پر غور کیلئے اجلاس، پائیدار ترقی کا عزم
  • وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت بجٹ تجاویز پر غور کیلئے اجلاس، پائیدار ترقی کے عزم
  • سندھ ہائیکورٹ میں قتل کے مقدمے میں ملزم کی درخواست ضمانت کے دوران پولیس افسر کی تعریف
  • سانحہ مورو کی تحقیقات کیلئے غیر جانبدار کمیشن بنائی جائے، علامہ مقصود ڈومکی
  • بجٹ میں ترقیاتی منصوبوں کی منظوری کیلئے اجلاس طلب