خضدار میں قومی شاہراہ پر دھماکہ، 1 شخص جاں بحق، 7 افراد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
خضدار ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جنوری 2025ء ) صوبہ بلوچستان کے علاقہ خضدار میں قومی شاہراہ پر دھماکے میں 1 شخص جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خضدار میں ایم 8 قومی شاہراہ پر کھوڑی کے مقام پر دھماکہ ہوا، اس دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 7 افراد زخمی ہوئے، دھماکہ خیز مواد سڑک کنارے کھڑی کار میں نصب کیا گیا تھا جہاں سے بس کے گزرتے ہی دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں جاں بحق اور زخمی مسافر بس میں سوار تھے، زخمیوں کو ٹراما سینٹر خضدار منتقل کردیا گیا۔
چند روز قبل ضلع خضدار کی تحصیل زہری کے مرکزی بازار پر مسلح مسلح افراد نے حملہ کیا اور لیویز فورس سٹیشن، نادرا اور میونسپل کمیٹی کے دفاتر اور ایک بینک سمیت متعدد سرکاری عمارتوں کو آگ لگا دی تھی، اس مقسڈ کے لیے رات 11 بجے کے قریب 80 عسکریت پسند قریبی پہاڑوں سے علاقے میں داخل ہوئے اور انہوں نے زہری کے تحصیل ہیڈکوارٹرز میں بازار اور دیگر مقامات پر مسلح افراد کو تعینات کیا، زہری بازار کے ارد گرد چیک پوائنٹس اور پہاڑوں پر چوکیاں قائم کیں تاکہ سکیورٹی فورسز کی کسی بھی کارروائی کا مقابلہ کیا جاسکے۔(جاری ہے)
بتایا گیا کہ عسکریت پسندوں نے لیویز تھانے پر دھاوا بول دیا، اہلکاروں کو یرغمال بنایا، ریکارڈ توڑ پھوڑ کی اور عمارت کو آگ لگا دی، جس سے عمارت کے کچھ حصے، فرنیچر اور دیگر سامان کو نقصان پہنچا، مسلح افراد نے بعد ازاں نجی بینک کی برانچ پر حملہ کیا، عملے کو یرغمال بنایا اور سٹرانگ روم سے 9 کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ لی۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
دوحہ پر حملے سے 50 منٹ پہلے صدر ٹرمپ کو خبر تھی، امریکی میڈیا کا دھماکہ خیز انکشاف
امریکی میڈیا نے سنسنی خیز انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے قطر کے دارالحکومت دوحہ پر حملے سے محض 50 منٹ قبل ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو آگاہ کر دیا تھا مگر امریکی صدر نے کوئی عملی اقدام نہ کیا۔
تین اعلیٰ اسرائیلی حکام کے حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دوحہ میں موجود حماس کی قیادت پر میزائل حملے کی پیشگی اطلاع امریکہ کو دے دی تھی۔
پہلے یہ معلومات سیاسی سطح پر صدر ٹرمپ تک پہنچائی گئیں، بعد ازاں فوجی چینلز کے ذریعے تفصیلات شیئر کی گئیں۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اگر ٹرمپ اس حملے کی مخالفت کرتے تو اسرائیل دوحہ پر حملے کا فیصلہ واپس لے سکتا تھا۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ امریکہ نے صرف دنیا کے سامنے ناراضی کا دکھاوا کیا درحقیقت حملے کو روکنے کی نیت موجود ہی نہیں تھی۔
یاد رہے کہ 9 ستمبر کو اسرائیل نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس قیادت کو نشانہ بنانے کے لیے میزائل حملہ کیا تھا جس پر بین الاقوامی سطح پر شدید ردِعمل سامنے آیا تھا۔
وائٹ ہاؤس نے واقعے کے بعد وضاحت کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جب اسرائیلی میزائل فضا میں تھے، تب امریکہ کو مطلع کیا گیا، اور اس وقت صدر ٹرمپ کے پاس حملہ رکوانے کا کوئی موقع باقی نہیں تھا۔