بھارت کا خود کو جمہوریہ کہنا شرمناک ہے ‘انجینئر امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیر برائے امور کشمیر،گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر پرغیر قانونی تسلط کے باوجود بھارت کا خود کو جمہوریہ کہنا شرمناک ہے۔ اتوار کوبھارت کے یوم جمہوریہ یوم سیاہ کو طور پر منانے کے حوالے سے اپنے خصوصی بیان میں وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک طرف بھارت یوم جمہوریہ منارہا ہے اوردوسری
طرف اس نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق غصب کررکھے ہیں۔بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں بدترین مظالم ڈھارہا ہے ۔ یہ امر باعثِ افسوس ہے کہ بھارت گزشتہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے غیر قانونی طور پرجموں و کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت سے محروم رکھے ہوئے ہے اور انہیں جبر، تشدد اور بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے۔ اِن مظالم کے باوجود کشمیری عوام کا جذبہ اٹوٹ ہے اور ان کی جدوجہد ِآزادی کو دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری سے مطالبہ کرتا ہوں وہ بھارت کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے روکے، پاکستان بہادر کشمیری عوام کی منصفانہ جد و جہد اور حق ِخودارادیت کے حصول میں ان کی مکمل سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کی قرارداد اقوام متحدہ نے منظور کر رکھی ہے لہذا یہ عالمی ادارے کا فرض ہے کہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے اور اس نے کشمیریوں کے سیاسی ،مذہبی اور جمہوری حقوق کو غصب کر رکھا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
ترجمان نے کہا کہ علیل قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات اور علاج معالجے کے حق سے محروم رکھنا نہ صرف غیر انسانی بلکہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے علاقے میں سیاسی اور انسانی حقوق کی سنگین صورتحال بالخصوص بھارت اور مقبوضہ علاقے کی جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈوکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے لیے کشمیری عوام کی جائز جدوجہد کو کچلنے کے لیے تشدد کو ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور بھارت پر دبائو ڈالیں کہ وہ متنازعہ علاقے میں ظلم و جبر کا سلسلہ بند کرے۔ ترجمان نے 5 اگست 2019ء سے پہلے اور اس کے بعد گرفتار حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی مسلسل غیر قانونی نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ظالمانہ کارروائیاں بھارت کی آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتی ہیں۔
انہوں نے ڈی ایف پی چیئرمین شبیر احمد شاہ اور دیگر حریت رہنمائوں بشمول محمد یاسین ملک، ڈاکٹر حمید فیاض اور بلال صدیقی کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ ترجمان نے کہا کہ علیل قیدیوں کو مناسب طبی سہولیات اور علاج معالجے کے حق سے محروم رکھنا نہ صرف غیر انسانی بلکہ جنگی جرائم کے مترادف ہے۔ ڈی ایف پی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظربند تمام کشمیریوں خاص طور پر جان لیوا عارضوں میں مبتلا افراد کی رہائی کے لیے عملی اقدامات کریں۔