مدینہ منورہ میں ایک شاندار تقریب کے دوران، سعودی عرب نے تاریخی منصوبے کا اعلان کیا ہے، جو نبی کریم ﷺ اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ کے سفرِ ہجرت کو فزیکلی تجربے کے طور پر پیش کرے گا۔

اس تقریب کی قیادت مدینہ کے امیر، شہزادہ سلمان بن سلطان بن عبدالعزیز آل سعود نے کی اور اس موقع پر جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے سربراہ ترکی آل الشیخ، دیگر وزرا اور اہم شخصیات موجود تھیں۔

یہ منصوبہ نبی کریم ﷺ کے اس تاریخی سفر کی داستان کو جدید انداز میں پیش کرتا ہے، جہاں شرکا 470 کلومیٹر طویل ہجرت کے راستے کو خود محسوس کر سکیں گے۔ اس تجربے کے دوران 59 اہم مقامات اور 41 تاریخی نشانات کی زیارت ممکن ہوگی، جن میں غارِ ثور، وادی قاحہ، خیمۂ ام معبد، وادی سرف اور مسجد قبا جیسے تاریخی مقامات شامل ہیں۔

منصوبے کا مقصد ہجرت کے اس تاریخی سفر کی روحانی اور ثقافتی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے، جہاں شرکا نبی کریم ﷺ کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے، اونٹ کی سواری، تاریخی مقامات کی زیارت اور ہجرت کے اہم واقعات کی جدید طرز پر پیش کش کے ذریعے ایک منفرد تجربہ حاصل کریں گے۔

یہ منصوبہ اسلامی تاریخ کے اہم ترین واقعات کو جدید دنیا سے ہم آہنگ کرنے کی شاندار مثال ہے۔ اس پراجیکٹ کے ذریعے نہ صرف روحانی اور ثقافتی ورثے کو زندہ رکھا جائے گا بلکہ نئی نسل کو اس اہم تاریخی سفر کی اہمیت سے روشناس کروایا جائے گا۔

سعودی وژن 2030 کے تحت یہ منصوبہ مملکت کی جانب سے اسلامی ورثے کی حفاظت اور اس کی عالمی تشہیر کی ایک اور اہم پیش رفت ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ابوبکر صدیق ترکی آل الشیخ، جدید جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی روحانی سفر سعودی عرب منصوبہ نبی کریمﷺ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ترکی آل الشیخ جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی

پڑھیں:

افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی

کابل: افغانستان کے ہندوکش پہاڑی خطے میں شدید زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے کئی مکانات زمین بوس ہوگئے، 7 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔

خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مزار شریف، قندوز، بلخ اور تخار سمیت شمالی افغانستان کے کئی شہروں میں محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے اور کئی علاقوں میں رات بھر کھلے میدانوں میں رہے۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق زلزلے کے باعث درجنوں مکانات کو نقصان پہنچا اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

رپورٹس کے مطابق زلزلے کے اثرات تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں رواں سال 31 اگست کو 6.0 شدت کے زلزلے میں 2 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے، جبکہ 2023 میں بھی 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زیادہ اموات ہوئیں۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کا شدید احتجاج، بنگلادیش میں موسیقی کی تعلیم کا منصوبہ منسوخ
  • مریم نواز سب سے زیادہ منصوبے شروع اور مکمل کرنے والی وزیرِاعلیٰ ہیں، عظمیٰ بخاری
  •  مصر : عظیم الشان عجائب گھر کا افتتاح
  • سوڈان میں انسانی بحران، الفاشر سے 62 ہزار سے زائد بے گھر افراد کی ہجرت
  • گوادر کے پانیوں میں معدومیت کی شکار ہمپ بیک وہیل کا مشاہدہ
  • دفاعی صنعت میں انقلاب، بنگلہ دیش کا ڈیفنس اکنامک زون قائم کرنے کا منصوبہ
  • مصر کے عظیم الشان عجائب خانے نے دنیا کیلئے اپنے دروازے کھول دیے
  • خطرے سے دوچار ہمپ بیک وہیل کا بڑا گروہ بلوچستان کے ساحل پر نمودار
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • جماعت اسلامی کا احتجاجی مارچ ‘ ریڈ لائن منصوبہ فوری مکمل و حتمی تاریخ دینے کا مطالبہ