چمپئنز ٹرافی کے ٹکٹوں کی فروخت آج سے شروع ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
کراچی(اسپورٹس رپورٹر)آئی سی سی نے چمپئنز ٹرافی 2025 کے ٹکٹوں کی فروخت سے متعلق اپ ڈیٹ جاری کر دی۔آئی سی سی کے مطابق پاکستان میں ہونے والے میچز کے ٹکٹوں کی فروخت منگل 28 جنوری سے شروع ہوگی۔ شائقین کراچی، لاہور اور راولپنڈی میں ہونے والے دوسرے سیمی فائنل سمیت 10 میچوں کے ٹکٹ آن لائن اور نجی کوریئر کمپنی کے 100 سے زائد آئوٹ لیٹس سے خرید سکیں گے۔جنرل اسٹینڈ ٹکٹ کی قیمتیں 1,000 پاکستانی روپے سے شروع ہوں گی جبکہ پریمیم سٹنگ مختلف کیٹیگریز میں 1,500 پاکستانی روپے سے دستیاب ہوگی۔آئی سی سی کے چیف کمرشل آفیسر انوراگ دہیا نے چمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے ٹکٹوں کی فروخت کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان میں کرکٹ کے لیے ایک اہم لمحہ ہے جو 1996 کے بعد کسی عالمی کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کر رہا ہے۔ٹورنامنٹ کے ڈائریکٹر سمیر احمد سید کا کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی قیمتیں کم رکھنے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ زندگی کے تمام شعبوں سے وابستہ شائقین اس تاریخی ایونٹ کا حصہ بن سکیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹکٹوں کو نہ صرف سستا رکھا بلکہ آن لائن پلیٹ فارم اور پاکستان بھر میں 100 سے زائد آؤٹ لیٹس کے ذریعے سب کیلئے قابل رسائی بھی بنا دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹکٹوں کی فروخت
پڑھیں:
چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں فی کلو قیمت 210 روپےتک جا پہنچی
اوپن مارکیٹ میں چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی ہے جب کہ مختلف شہروں میں چینی 210 روپے تک میں فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور میں چینی 190 روپے سے 210 روپے فی کلو تک فروخت ہورہی ہے، اس کے علاوہ پشاور شہر میں بھی چینی 210 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پرچون میں چینی 185جبکہ ہول سیل 180روپے کلو میں فروخت جاری ہے۔
راولپنڈی میں سرکار کی مقرر قیمت 179 روپے کلو ہے جب کہ دکانوں پر 181 روپے سے 185 روپے کلو فروخت کی جا رہی ہے۔
سرکار کی مقرر قیمت پر چینی کی فروخت ایک مسئلہ بن گئی ہے، اس حوالے سے صدر کریانہ ایسوسی ایشن سلیم پرویز بٹ نے کہا کہ پرچون میں چینی 185 روپے بھی بمشکل فروخت کرتے ہیں، پیرا فورس سرکاری قیمت سے زیادہ ریٹ پر جرمانے کرنے لگی۔
صدر کریانہ ایسوسی ایشن نے کہا کہ چینی کی عدم دستیابی اور بھاری جرمانے کیے جارہے ہیں، اگر چینی ضرورت کے مطابق سپلائی نہیں کی جاتی تو فروخت بند کردیں گے۔