پشاور:

آئی ایم ایف اور دیگر اداروں سے سودی معاہدوں کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

درخواست کی سماعت چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم اور جسٹس اعجاز انور پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی۔ دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔

درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ آئی ایم ایف سے سود پر قرضے لیے گئے ہیں، سود کے بارے میں اللہ تعالی کے واضح احکامات ہے۔ اسلام میں سود حرام ہے اور سود اللہ تعالیٰ سے لڑائی کے مترادف ہے۔

عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ صدر مملکت اور وزیراعظم  جب حلف اٹھاتے ہیں تو اس میں اقرار کرتے ہیں کہ اسلامی تعلیمات پر عمل کریں گے جب کہ آئی ایم ایف سے سودی معاہدے کرکے صدر مملکت اور وزیراعظم نے حلف سے روگردانی کی ہے۔

درخواست گزار کے مطابق حلف کی خلاف ورزی پر صدر اور وزیراعلیٰ کو عہدوں سے ہٹایا جائے۔ خیبرپختونخوا حکومت وفاقی حکومت کے سودی معاہدوں سے خود کو الگ کرے اور سودی معاہدوں سے لاتعلقی کا اظہار کرے۔

بعد ازاں ججز نے ریمارکس دیے کہ ہم اس کیس میں آرڈر کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سودی معاہدوں آئی ایم ایف

پڑھیں:

پی آئی اے کی نجکاری آخری مرحلے میں، مزید اداروں کی نجکاری پر بھی پیش رفت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پاکستان میں نجکاری کا عمل تیز ہونے لگا ہے اور حکومت کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری اب حتمی مرحلے کے قریب پہنچ چکی ہے۔

آنے والے دنوں میں دوسرے اداروں کی نجکاری سے متعلق بھی مزید اقدامات کی توقع کی جارہی ہے۔ نجکاری کے دیگر معاملات پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔

اسلام آباد میں مشیر برائے نجکاری محمد علی نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری اب آخری مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجکاری کے دیگر منصوبوں میں بھی پیش رفت ہورہی ہے جبکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری سے متعلق مختلف ایشوز پر حکومتی سطح پر کام جاری ہے۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ موجود وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ حکومت اب بجلی خریدنے کے ماڈل سے باہر آرہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایک سال کے دوران گردشی قرضہ 700 ارب روپے کم کیا گیا اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں بھی 193 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری آئندہ ماہ کے آغاز میں حتمی مراحل تک پہنچ سکتی ہے۔ اس عمل میں عارف حبیب لمیٹڈ، فوجی فرٹیلائزر کمپنی، ایئر بلیو اور لکی گروپ سمیت چار کمپنیاں دلچسپی کا اظہار کرچکی ہیں اور حکومت سے شرائط میں کچھ نرمی کی درخواست بھی کی گئی ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نجکاری کے باوجود قومی ایئرلائن کا نام تبدیل نہیں ہوگا اور نہ ہی طیاروں سے قومی پرچم ہٹایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے حکومت کو 3600 ارب کی بچت
  • پی آئی اے کی نجکاری آخری مرحلے میں، مزید اداروں کی نجکاری پر بھی پیش رفت
  • آئی پی پیز معاہدوں کی منسوخی اور نظرثانی سے کتنے ارب روپے کی بچت ہوئی؟
  • ای چالان کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری، سندھ حکام سے جواب طلب
  • 190 ملین پاونڈ کیس: بشریٰ بی بی نے سزا معطلی کی اپیل پر جلد سماعت کیلئے درخواست دائر کردی
  • وٹنس پروٹیکشن ایکٹ پر عملدرآمد نہ کرنے کیخلاف درخواست بحال
  • وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
  • جج کیخلاف سوشل میڈیا مہم کیس: جسٹس راجا انعام امین منہاس کی سماعت سے معذرت
  • سندھ ہائیکورٹ نے ٹی ایل پی پر پابندی کیخلاف درخواست اعتراض لگاکر نمٹا دی