پی سی بی نے بی پی ایل کھیلنے والے کرکٹرعامر جمال کو وطن واپس بلا لیا
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بوڑڈ (پی سی بی ) نے بنگلادیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کھیلنے والے کرکٹرعامر جمال کو وطن واپس بلا لیا۔
پی سی بی کے اعلامیے کے مطابق قومی کرکٹر عامر جمال کل وطن واپس پہنچیں گے جبکہ خوشدل شاہ اور عثمان خان گزشتہ روز پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
قومی کرکٹر عامر جمال کو پی سی بی نے 7 فروری تک بی پی ایل کھیلنے کا این او سی جاری کیا تھا جبکہ خوشدل شاہ اورعثمان خان کا این او سی 25 جنوری تک جاری کیا گیا تھا۔
عامر جمال،عثمان خان اور خوشدل شاہ چیمپئنز ٹرافی کے ممکنہ اسکواڈ میں شامل ہونے کا امکان ہے اور تینوں کرکٹرز جلد تربیتی کیمپ میں بھی حصہ لینگے۔
رپورٹ کے مطابق عثمان خان کو عبدالرزاق نے لاہور طلب کرلیا، وہ کل سے سٹرائیک فورس کیمپ جوائن کرینگے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل پی سی بی
پڑھیں:
فرض شناس پولیس افسران تا حال تعیناتی سے محروم
کراچی میں جن تھانیداروں نے کرائم کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کیا انہیں یکسر نظر انداز کر دیا گیا
اسٹریٹ کرائم پرکارکردگی دکھانے پر انعامات اور تعریفی اسناد وصول کرنیوالے افسران تعیناتیوں کے منتظر
(کرائم رپورٹر؍ اسد رضا) کراچی پولیس میں بہترین کارکردگی دکھانے والے افسران میں ایس ایچ او محمد ریاض، عامر اعظم اشرف جوگی، عامر اکرام، شاہد بلوچ، فیصل جعفری، ندیم صدیقی و دیگر شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں جرائم پر قابو پانے والے افسران جنہیں کراچی کے اعداد و ادوار حالات و واقعات کا بخوبی علم ہے متعدد نظر انداز کیے گئے افسران میں وہ ایس ایچ اوز بھی شامل ہیں جنہوں نے شہر قائد میں اسٹریٹ کرائم اور ارگنائز کرائم کے خاتمے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کیا اپنے متعدد کاروائیوں پر بالا افسران سے انعامات اور تعریفی اسناد وصول کیے نظر انداز کیے گئے تھانیداروں میں محمد ریاض عامر اعظم فیصل جعفری عامر اکرام اشرف جوگی و دیگر شامل کراچی شہر کے حالات کے پیش نظر ان تمام افسران کو موقع دینا چاہیے شہر قائد کا دیرینہ مسئلہ اس ایٹ کرائم ہے جو ایک ناسور کی شکل اختیار کر چکا ہے کراچی پولیس گزشتہ 15 برسوں سے پکے کے ڈاکوؤں سے لڑ رہی ہے لیکن افسوسناک امر ہے وارداتوں کا گراف مزید بڑھ رہا ہے سندھ پولیس کے اعلی افسران کو اسٹریٹ کرائم کے خلاف جامع پالیسی بنانے کی اشد ضرورت ہے شہر کے باسی اسٹریٹ کرائم کے باعث عدم تحفظ کا شکار نظر اتے ہیں