Jasarat News:
2025-11-05@02:27:04 GMT

حیدرآباد ،نیو وحدت کالونی کی گلیاں گندے پانی کی لپیٹ میں

اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) قاسم آباد یو سی 127 میں قائم قدیمی نیو وحدت کالونی کی گلیاں کئی روز سے سیوریج کے پانی کی لپیٹ میں ہیں، مین سیوریج ڈسپوزل کچرے اور تھیلوں سے بھر چکا ہے، 4 سال سے ڈسپوزل کنویں کی کرین سے صفائی پروانشنل بلڈنگز محکمے کی جانب سے فنڈز کی کمی کا سبب بتا کر نہیں کرائی گئی، حالیہ ہونے والی بارش میں نیو وحدت کالونی کئی روز تک ڈوبی ہوئی تھی، نیو وحدت کالونی کی واحد سیوریج مشین 6 ماہ پہلے چوری ہونے کی وجہ سے سیوریج سسٹم متاثر ہو رہا ہے۔ نیو وحدت کالونی میں صفائی کے عملے سمیت دروغا بھی موجود نہیں، کچھ روز قبل ضلعی مئیر کے دفتر میں نیو وحدت کالونی کے مسائل پر درخواست جمع کرائی تھی۔ مئیر نے دفتر ایکسئن بلڈنگ کو لیٹر لکھا تھا اور بعد میں اے سی بلڈنگز سے ملاقات کی تو اے سی بلڈنگز نے بتایا کہ4 سال سے حیدرآباد کی سرکاری کالونیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے فنڈز نہیں مل رہے، ایکسن بلڈنگ طارق بگھیو کو اے سی نے ہدایت دی کہ نیو وحدت کالونی کے مسائل پر مبنی اسٹیمیٹ بناکر ضلعی مئیر اور ڈی سی کو ارسال کیا جائے تاکہ وہ فنڈز جاری کریں اور نیو وحدت کالونی کے مسائل حل ہو سکیں۔ یہ بات نیو وحدت کالونی ایکشن کمیٹی حیدرآباد کے چیئرمین شاہد سومرو نے ایس ڈی او بلڈنگز کو نیو وحدت کالونی کے مسائل کی اسٹیمیٹ بنانے کے حوالے سے کالونی کا دورہ کرنے کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ نیو وحدت کالونی کے سیوریج کا نظام درہم برہم ہونے سے سیوریج کا پانی جگہ جگہ جمع ہے اور نیو وحدت کالونی کا پبلک پارک بھی 15 سال سے تباہ ہے، آر او فلٹر پلانٹ بھی 4 سال سے خراب ہے جس کی شکایت پبلک ہیلتھ محکمے کو کی تھی لیکن کوئی ازالہ نہیں کیا گیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: سال سے

پڑھیں:

روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ڈمپرزسربراہ کی سرعام فائرنگ ناقابل برداشت ہے، وحدت مسلمین
  • اسلام آباد شہر شدید دھند کی لپیٹ میں ہے، جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہورہی ہے
  • حیسکو چیف کے اعزاز میں عشائیہ، خدمات پر خراج تحسین پیش کیاگیا
  • علامہ صادق جعفری کا سوڈان میں جاری خانہ جنگی اور لرزہ خیز مظالم پر شدید تشویش کا اظہار
  • ملک بھر میں موسم خشک، پنجاب کے کئی علاقے اسموگ کی لپیٹ میں رہنے کا امکان
  • حیدرآباد:سرکاری اسپتال میں آئسولیشن وارڈ میں ڈینگی سے متاثرہ مریض زیر علاج ہیں
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • ڈینگی اسپرے نہ کرانے پر حیدرآباد کی یوسیز کو نوٹس جاری کردیے گئے
  • NLFوفد کا PTCLوائرلیس کالونی کا دورہ
  • وحدت ایمپلائزونگ سندھ کی صوبائی شوریٰ کا اجلاس، کاشف نقوی صوبائی صدر منتخب