بات چیت اور مصالحت کے بعد ہی کورٹ کا رخ کرنا چاہیے، جسٹس منصور علی شاہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ بات چیت اور مصالحت کے بعد ہی کورٹ کا رخ کرنا چاہیے۔
کراچی میں آئی بی اے میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ پاکستان میں 86 فیصد کیسز ڈسٹرکٹ کورٹس میں ہیں، ہر کیس کورٹ میں لے جانے کی کوشش کے بجائے مصالحت اختیار کرنی چاہیے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کیسز میں سست روی کے تناظر میں معاملات کے حل کے لیے دیگر ذریعے استعمال ہونے چاہئیں، انصاف تک رسائی کا مطلب مسئلے کا حل سمجھا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکمِ امتناع اور ضمانت سے معاملات حل نہیں ہوں گے، ضلعی عدالتوں میں 24 لاکھ کیسز زیرِ التوا ہیں۔
جسٹس منصور علی شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہمارے پاس ججوں کی تعداد محدود ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
اسلام آباد، ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہونے لگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-14
اسلام آباد ،راولپنڈی (صباح نیوز) ڈینگی کا پھیلا ئوجاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 42افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی۔ اسلام آباد میں 24 گھنٹوں کے دوران 23نئے ڈینگی کیسزرپورٹ ہوئے،ضلعی انتظامیہ کے مطابق لاروا چیکنگ کے دوران 185 پازیٹو ہاٹ اسپاٹس کی نشاندہی کی گئی،اسلام آباد کے مختلف اسپتالوں میں اس وقت ڈینگی کے 67 مریض زیرعلاج ہیں۔دوسری طرف گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران راولپنڈی میں 19 افراد میں ڈینگی وائرس کی تشخیص ہوئی ۔محکمہ صحت کے مطابق رواں برس ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 1361 ہوچکی ہے،اس وقت راولپنڈی کے مختلف اسپتالوں میں ڈینگی کے 28مریض زیر علاج ہیں۔