ویڈیو لیک معاملہ: چاہت فتح علی خان کا متھیرا کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
سوشل میڈیا پر اپنی بےسُری گائیکی سے مشہور ہونے والے سوشل میڈیا اسٹار چاہت فتح علی خان نے اداکارہ و میزبان متھیرا کیخلاف قانونی جنگ کا اعلان کردیا۔
حال ہی میں چاہت متھیرا کے پروگرام میں شریک ہوئے تھے جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں تاہم متھیرا نے چاہت فتح علی خان پر ان ویڈیوز کے سامنے آنے کے بعد ہراسانی کا الزام عائد کیا تھا۔
اب چاہت فتح علی خان نے بھی متھیرا کے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے نہیں بلکہ متھیرا نے ان کی کمر پر ہاتھ رکھا تھا اور خود ہی وہ ویڈیوز بنوائی تھیں۔
View this post on InstagramA post shared by Murtaza Ali Shah (@murtazaviews)
چاہت فتح علی خان اور ٹی وی میزبان متھیرا کے درمیان یہ تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے، جس کے بعد چاہت نے اداکارہ کیخلاف قانونی کارروائی کا عندیہ بھی دے دیا ہے۔
فتح علی خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ متھیرا نے خود ان سے شو میں شرکت کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ شو کے بعد متھیرا نے خود ان کے ساتھ تصاویر بنوائیں اور یہ ویڈیو ان کی ٹیم نے نہیں بلکہ متھیرا کے عملے کے رکن نے ریکارڈ کی تھی۔
View this post on InstagramA post shared by Murtaza Ali Shah (@murtazaviews)
گلوکار نے معاملے کو عدالت میں لے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا، ’میں نے وکلا سے مشاورت کی ہے اور قانونی کارروائی کروں گا۔ میں نے کسی کو ہراساں نہیں کیا۔‘
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان متھیرا کے متھیرا نے
پڑھیں:
افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں طالبان حکومت نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر ملک چھوڑنے والے مغرب نواز طالبان کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان کے وزیر اعظم محمد حسن اخوند نے اعلان کیا ہے کہ ان افغان شہریوں کیلئے ایک عمومی معافی جاری کی جائے گی جو ملک میں مغرب نواز حکومت کے زوال کے بعد افغانستان چھوڑ کر بیرون ممالک چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ وہ ان افراد کو وطن واپس آنے کی دعوت دے رہے ہیں اور یہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہو گا اور ان سے کوئی دشمنی نہیں رکھی جائے گی۔
مزید برآں انہوں نے حکام کو باہمی تعاون کی ہدایت کی کہ واپس آنیوالے افراد کو رہائش، تعاون اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم محمد حسن اخوند نے کہا کہ طالبان حکومت امید کرتی ہے کہ یہ اقدام ان افغانوں کو واپس لانے میں مددگار ثابت ہو گا۔ جنہوں نے آنیوالے حالات، بے یقینی یا بیرونی دباؤ کے باعث ملک چھوڑا تھا۔ واضح رہے کہ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے افغانوں پر سفری پابندی عائد کی گئی ہے تو دوسری جانب پاکستان میں بہت سے افغان پناہ گزینوں کو ملک بدر کرنے کی دھمکیوں کا سامنا ہے۔