مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ کرم میں امن قائم ہوگیا، بنکرز گرائے جارہے ہیں، مورچوں کو ختم کیا جائے گا۔

جیو نیوز سے گفتگو میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ کرم میں قیام امن کے بعد فریقین اسلحہ جمع کروانے کا طریقہ کار خود طے کریں گے، جلد وہ طریقہ کار حکومت کے پاس جمع کروائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کُرم میں امن قائم ہوگیا ہے، بنکرز گرانے کا عمل جاری ہے، معاہدے کے تحت کُرم میں مورچوں کو ختم کیا جائے گا۔

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ طریقہ کار کے مطابق کُرم میں فریقین اسلحہ حکومت کے پاس جمع کروائیں گے، امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ ٹل پاڑاچنار روڈ کھولنے کیلئے اقدامات جاری ہیں، کُرم کو اشیائے خورونوش، دوائیں اور دیگر سامان کی فراہمی جاری ہے، چند ہفتوں کے دوران سیکڑوں ٹرکوں کے ذریعے سامان کُرم بھیجوایا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہوگیا، وفاقی حکومت پیشرفت نہیں کرے گی، وزیراعلیٰ سندھ

کراچی:

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نئی نہروں  کی تعمیر کا معاملہ حل ہو گیا ہے  اور فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر  وفاقی حکومت  پیش رفت نہیں کرے گی اور دھرنے دینے والے اپنے دھرنے ختم کریں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ‘سینٹر اسٹیج’ میں گفتگو  کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ آج یہ  فیصلہ ہوا ہے کہ نہروں کے معاملے پر وفاقی حکومت پیش رفت نہیں کرے گی اور میں شکر گزار ہوں کہ آج اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا ہے اور 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس ہوگا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ دریاؤں میں اتنا پانی نہیں کہ نئی نہروں کا منصوبہ بنایا جائے، مجھے امید ہے کہ سی  سی آئی میں بھی یہ طے ہو گا کہ دریاؤں میں پانی نہیں تو نئی نہریں بھی نہ بنیں، اگر صوبوں کا اتفاق رائے پیدا ہو جائے تب  تو اس منصوبے کو سامنے لایا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ دھرنے دینے والوں کو کہوں گا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے، وفاقی حکومت نے ہمارا مؤقف مان لیا ہے، لہٰذا دھرنے ختم کیے جائیں۔ 

انہوں نے کہا کہ نئی نہروں کا منصوبہ ختم ہو گیا ہے اور شکر ہے کہ سندھ کے عوا م کی بے چینی ختم ہوگئی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ جون 2024 میں نئی نہریں بنانے کا فیصلہ کیا گیا، تب سے سی سی آئی کی میٹنگ نہیں ہوئی، لوگوں میں بے چینی پھیل گئی، کچھ بیانات ایسے آ رہے تھے جیسے کوئی نئی نہر بن رہی ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے وفاقی حکومت سے رابطہ کیا اور بتایا کہ جو فیصلہ ہوا وہ  غلط اعداد و شمار پر ہوا، ہم نے  نہروں کی تعمیر کے معاملے پر آئینی طریقہ اختیار کیا۔

بھارتی جارحیت  سے متعلق ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جو آج قومی سلامتی کمیٹی میں  حکومت نے فیصلے کیے ہیں، پیپلز پارٹی اور قوم اس کے پیچھے کھڑی ہے، جو معاہدہ یہ ختم نہیں کر سکتے بھارتی حکومت نے اس کو ختم کرنے کی بات کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہلاکتوں کے واقعے کی مذمت سب نے کی لیکن جو بھارتی حکومت کا ردعمل آیا اس کی بھی مذمت کرنی چاہیے، بھارت نے بغیر سوچے سمجھے پاکستان کے خلاف الزامات عائد کیے۔

متعلقہ مضامین

  • انتقال کرنے والے افراد کے شناختی کارڈ کیسے منسوخ کروائیں؟ گائیڈ لائنز جاری
  • پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے طریقہ کار میں شفافیت کو مرکزی اہمیت دی جائے. وزیرِ اعظم
  • مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے جدید طریقہ کار اپنایا جائے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • نہروں کی تعمیر کا معاملہ حل ہوگیا، وفاقی حکومت پیشرفت نہیں کرے گی، وزیراعلیٰ سندھ
  • کراچی: ڈاکوؤں کی فائرنگ سے 14 سالہ حافظ قرآن جاں بحق، شہری کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
  • واٹس ایپ کا نیاحیران کن فیچر آپ کے میسجز کو زیادہ پرائیویٹ بنا دے گا، استعمال کا طریقہ جانیں
  • چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے امریکی نائب سفیر کی ملاقات
  • بھارت کا رویہ قابل مذمت، وقت کا تقاضا ہے کہ عمران خان کو رہا کیا جائے، بیرسٹر سیف
  • پہلگام واقعے پر بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے اپنی پرانی خواہش پوری کررہا ہے، وزیر دفاع
  • اداکارہ عفت عمر نے ثقافتی مشیر بننے کی پیشکش ٹھکرا دی