کرم میں امن قائم ہوگیا، فریقین جلد اسلحہ حکومت کے پاس جمع کروائیں گے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ کرم میں امن قائم ہوگیا، بنکرز گرائے جارہے ہیں، مورچوں کو ختم کیا جائے گا۔
جیو نیوز سے گفتگو میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ کرم میں قیام امن کے بعد فریقین اسلحہ جمع کروانے کا طریقہ کار خود طے کریں گے، جلد وہ طریقہ کار حکومت کے پاس جمع کروائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کُرم میں امن قائم ہوگیا ہے، بنکرز گرانے کا عمل جاری ہے، معاہدے کے تحت کُرم میں مورچوں کو ختم کیا جائے گا۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ طریقہ کار کے مطابق کُرم میں فریقین اسلحہ حکومت کے پاس جمع کروائیں گے، امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ٹل پاڑاچنار روڈ کھولنے کیلئے اقدامات جاری ہیں، کُرم کو اشیائے خورونوش، دوائیں اور دیگر سامان کی فراہمی جاری ہے، چند ہفتوں کے دوران سیکڑوں ٹرکوں کے ذریعے سامان کُرم بھیجوایا گیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کسان اتحاد نے وفاقی حکومت بالخصوص پنجاب میں ترقی کے جھوٹے دعوؤں کو بےنقاب کر دیا: بیرسٹر سیف
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف—فائل فوٹومشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ کسان اتحاد نے وفاقی حکومت بالخصوص پنجاب میں ترقی کے جھوٹے دعوؤں کو بےنقاب کر دیا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ایک سال میں صرف گندم کے کاشتکاروں کو 2200 ارب روپے کا نقصان ہوا، وفاقی حکومت کی کسان دشمن پالیسیوں کے باعث زرعی پیداوار میں نمایاں کمی ہوئی۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ گندم کی پیداوار میں گزشتہ سال نسبت کی 8.91 فیصد کمی ہوئی، کپاس کی پیداوار میں 34 فیصد،مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کمی ہوئی۔
مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ایک پیج پر نظر نہیں آتے۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں فوڈ امپورٹ بل 7 ارب ڈالرز تک پہنچ چکا ہے، زراعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، وفاقی حکومت اس ریڑھ کی ہڈی کو دبا کر ترقی کے جھوٹے دعوے کر رہی ہے۔
مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا نے کہا کہ بااثر کسان دشمن افراد آج بھی وفاق اور پنجاب کے اہم عہدوں پر قابض ہیں، پنجاب میں کسان رل رہے ہیں لیکن مریم نواز کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے گزشتہ سال پنجاب کے کسانوں کے زخموں پر مرہم رکھا تھا، پنجاب کے کسانوں سے گندم نہ خریدتے تو شاید آج پیداوار اس سے بھی کم ہوتی۔