MADINAH:

سعودی عرب کے مدینہ ریجن کے امیر سلمان بن سلطان نے نئے منصوبے ‘پیغمبرکے نقش قدم پر" کا افتتاح کردیا، جس کا مقصد ہجرت کے وقت حضرت محمدﷺ نے جن مقامات سے سفر کیا تھا ان کو نمایاں کرنا ہے۔

سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق مدینہ ریجن کے امیر سلمان بن سلطان نے ‘پیغمبر کے نقش قدم’ منصوبے کا افتتاح پیر کو کیا اور یہ تقریب احد کی پہاڑی کے قریب منعقد ہوئی اور اس میں مکہ ریجن کے نائب امیر سعود بن مشعل سمیت دیگر علما اور عہدیداروں نے شرکت کی۔

مدینہ ریجن کے امیر سلمان بن سلطان نے خطاب میں سعودی عرب کی جانب سے حرمین شریفین کے تحفظ اور ترقی کے عزم کو اجاگر کیا اور زائرین کی خدمت کے لیے حکومت کی کوششوں کو مزید مضبوط کرنے پر زور دیا۔

سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے مختلف ترقیاتی منصوبوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ان کا مقصد یہاں آنے والے زائرین اور سیرتِ نبویﷺ کے درمیان تعلق مضبوط کرنا، ان کے روحانی سفر کو مزید بامعنی بنانا اور ان کے ذاتی تجربے کو بہتر بنانا ہے۔

سلمان بن سلطان نے اس منصوبے کو اسلامی تاریخی مقامات کے تحفظ کے لیے قیادت کے عزم کا مظہر قرار دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے زائرین کو نبی کریمﷺ کے نقش قدم پر چلنے کا موقع ملے گا اور ان نشانیوں کو دیکھنے کا موقع ملے گا جو پیغمبر اسلامﷺ کی عظیم ہجرت سے جڑی ہوئی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پیغمبر کے نقش قدم پر منصوبہ مکہ اور مدینہ کے درمیان 470 کلومیٹر طویل راستے میں موجود 41 تاریخی مقامات کی بحالی پر مبنی ہے، جس میں 5 انٹرایکٹو اسٹیشن ہیں جو ہجرت کے اہم واقعات بیان کرتے ہیں۔

 مزید بتایا گیا کہ ایک مخصوص ‘ہجرت میوزیم’ بھی بنایا گیا ہے جو اس اسلامی تاریخ کے اہم باب کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گا۔

سلمان بن سلطان نے کہا کہ ‘پیغمبرکے نقش قدم پر’ منصوبہ بڑے پیمانے پر اسلامی ورثے کی بحالی اور فعال کرنے کی وسیع تر حکومتی کوششوں کا حصہ ہے، یہ اقدامات سعودی عرب کے مذہبی اور ثقافتی ورثے کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں، تاکہ زائرین کو ایک منفرد تجربہ فراہم کیا جا سکے جو روحانی تسکین کو سرزمین پاک کی مضبوط روایات سے  جوڑتا ہے۔

اس موقع پر جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین ترکی آل الشیخ نے نے تصدیق کی کہ پیغمبر کے نقش قدم پر’ کا باضابطہ آغاز نومبر میں ہوگا اور یہ 6 ماہ تک جاری رہے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پیغمبر کے نقش قدم کے نقش قدم پر ریجن کے

پڑھیں:

ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ؛ پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ ہوگیا

سٹی42: پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ ہو گیا۔ پاکستان کے وزیراعم شہباز شریف  اور سعودی عرب کے کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے اس دفاعی معاہدہ پر دستخط کئے جس کے مطابق کسی ایک ملک پر کوئی حمل ہدونوں ملکوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔

اسلام آباد میں سرکاری ذرائع سے موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے  باہمی دفاعی معاہدہ" پر دستخط کئے۔

ایشیا کپ: پاکستان، یو اے ای کے میچ میں امپائر کو گیند لگ گئی

یہ تاریخی دفاعی معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر آج ہی ایک دن کے مختصر دورہ پر سعودی عرب کےدارالحکومت ریاض گئے۔ پاکستان کے چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر بھی وزیراعظم کے ہمراہ اس غیر معمولی سٹریٹیجک وزٹ پر ریاض گئے ہیں۔ ک

17 لاکھ کے جانور چوری ؛ مدعی کا قبر میں اتر کر شہری پر الزام

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی پروقار دعوت پر  شہباز شریف نے 17 ستمبر 2025 کی مناسبت سے 25/3/1447 ہجری کو مملکت سعودی عرب کا سرکاری دورہ کیا تو شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم نے ریاض کے ال یمامہ پیلس میں وزیر اعظم شہباز شریف  کا استقبال کیا۔

 فریقین نے دونوں ممالک کے وفود کی موجودگی میں مذاکرات کا باضابطہ اجلاس منعقد کیا۔ سیشن کے آغاز میں وزیر اعظم  شہباز شریف نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کو مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد موضوعات کا جائزہ لیا۔

78 ڈی ایس پیز کے تبادلے

ایک ملک کے خلاف جارحیت دونوں ملکوں کے خلاف جارحیت تصور کی جائےگی

سعودی عرب اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں پر محیط تاریخی شراکت داری کی بنیاد پر اور بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ سٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون کی بنیاد پر، عزت مآب شہزادہ محمد بن ولی عہد اور وزیر اعظم آل حن سعود، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے دستخط کئے۔

متحدہ عرب امارات کےساتھ میچ میں پاکستان کو سخت کوشش کے بعد اہم کامیابی مل گئی

یہ باہمی دفاعی معاہدہ" جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی کو بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی اور امن کے حصول کے لیے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے، اس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانا ہے۔ معاہدے میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت تصور کیا جائے گا۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیر اعظم  شہباز شریف نے اپنے اور ان کے ہمراہ پرتپاک استقبال اور فراخدلی سے مہمان نوازی کرنے پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔انہوں نے حرمین شریفین کے متولی شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد اور وزیر اعظم اور برادر عرب عوام کی مسلسل ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ 

 اس کے جواب میں کراؤن پرنس محمد بن سلمان نے مملکت کی جانب سے  وزیر اعظم شہباز شریف،  اسلامی جمہوریہ پاکستان، اور پاکستان کے برادر عوام کے لیے مزید ترقی اور خوشحالی کے لیےے لیے اعلیٰ درجے کی نیک تمنائیں بھی پیش کیں۔

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • دوطرفہ تعلقات  کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی مسلسل حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف
  • سعودیہ اور پاکستان جارح کے مقابل ایک ہی صف میں ہمیشہ اور ابد تک، سعودی وزیر دفاع
  • دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے سعودی ولی عہد کی مسلسل حمایت کرتا ہوں، وزیراعظم شہبازشریف
  • پاکستان سے معاہدے کے بعد سعودی وزیر دفاع کا اہم بیان سامنے آگیا
  • مدینہ ائرپورٹ روڈ کا نام ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے موسوم
  • ایک ملک پر حملہ دونوں پر حملہ؛ پاکستان سعودی عرب تاریخی دفاعی معاہدہ ہوگیا
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات
  • شہباز شریف کی آج محمد بن سلمان سے ملاقات
  • مدینہ ایئرپورٹ کی مرکزی شاہراہ کا نام ولی عہد محمد بن سلمان سے منسوب کرنے کا فیصلہ
  • وزیر اعظم شہباز شریف اور سعودی ولی عہد کے درمیان انتہائی اہم ملاقات طے