سٹی 42 : ضلع گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے قریبی گاؤں سے سٹوڈنٹ کے اغوا کے بعد ورثا نے سندھ پنجاب قومی شاہراہ بند کردی ۔
اوباڑو کے قریب گاؤں خمیسو چاچڑ کے رہنے والے ساتویں کلاس کے سٹوڈنٹ کو اغوا کرلیا گیا ، سٹوڈنٹ زاہد کو چاچڑ سکول سے چھٹی بعد گھر جاتے ہوئے راستے سے اغوا کیا گیا۔ جس کے بعد سٹوڈنٹ کے ورثا نے سندھ پنجاب قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا، گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے کی وجہ سے شاہراہ مکمل طور پر بند ہوچکی ہے ۔
بینکوں سے قرض لینے کے خواہشمندوں کو گورنر سٹیٹ بینک نے خوشخبری سنا دی
ورثا کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے اسکول سے واپسی کے دوران بچے کو اغوا کیا ہے لیکن پولیس خاموش ہے۔ ورثا کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ بچے کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے ۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
ایران میں قتل کیے جانے والے پاکستانی مزدوروں کے ورثا کیا کہہ رہے ہیں؟
ایران میں روزی روٹی کی تلاش میں گئے معصوم مزدور موت کی نیند سوگئے، اس المناک سانحے پر پورا بہاولپور سوگوار ہوگیا۔
بہاولپور کے نواحی علاقے خانقاہ شریف، رنگ پور، احمدپور شرقیہ اور شجاع آباد سے تعلق رکھنے والے 8 محنت کش بہتر مستقبل کی امید لیے ایران کے صوبہ سیستان کے شہر مہرستان جا پہنچے، جہاں وہ ایک ورکشاپ میں مزدوری کرتے تھے۔ مگر 12 اپریل کو ان کے اہل خانہ کو ایسی دل دہلا دینے والی خبر ملی جس نے پورے علاقے کو سوگ میں مبتلا کردیا۔
مسلح افراد نے ان مزدوروں کی ورکشاپ پر حملہ کرکے نہ صرف انہیں بدترین تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ بعدازاں اندھا دھند فائرنگ کرکے انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا۔
اس اندوہناک واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں محمد دلشاد سیال، محمد دانش دلشاد، غلام جعفر، ملک خالد، ناصر اقبال، عامر، ملک جمشید اور محمد نعیم شامل ہیں۔
ان میں سے 5 کا تعلق خانقاہ شریف، 2 کا احمدپور شرقیہ اور ایک کا شجاع آباد سے تھا۔
ان کے ورثا اپنے پیاروں کی ہلاکت پر کیا محسوس کر رہے ہیں، ان کا کیا کہنا ہے، آئیے! جانتے ہیں اس ویڈیو رپورٹ میں
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں