آئی پی پیز معاہدے، بجلی قیمتیں کم نہ کرنے کے خلاف جماعت اسلامی 13 مقامات پر احتجاج کرے گی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
احتجاجی مظاہرے شاہراہ فیصل اسٹار گیٹ، کالا پل، کورنگی ڈی سی آفس، داؤد چورنگی، نورانی کباب ہاؤس شاہراہ قائدین، مین سپر ہائے وے، پاور ہاؤس چورنگی، ڈالمین شاپنگ مال حیدری، اورنگی ٹاؤن پانچ نمبر چورنگی، بنارس چوک، واٹر پمپ چورنگی شاہراہ پاکستان، قاضی چوک (9 نمبر) بلدیہ ٹاؤن اور جوہر موڑ پر کیے جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حاظ نعیم الرحمن کی اپیل پر آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی کے باعث ہونے والی 1100 ارب روپے کی بچت کا فائدہ عوام کو منتقل اور بجلی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کے خلاف جمعہ 31 جنوری کو ملک گیر احتجاج اور دھرنو ں کے سلسلے میں کراچی میں بھی 13 مقامات پر بیک وقت احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے، جن میں کے الیکٹرک کی مختلف آئی بی سیز اور اہم شاہرائیں و چورنگیاں شامل ہیں۔ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان شام 4:30 بجے کے الیکٹرک آئی بی سی نزد شاہین کمپلیکس پر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کریں گے۔ احتجاجی مظاہرے شاہراہ فیصل اسٹار گیٹ، کالا پل، کورنگی ڈی سی آفس، داؤد چورنگی، نورانی کباب ہاؤس شاہراہ قائدین، مین سپر ہائے وے، پاور ہاؤس چورنگی، ڈالمین شاپنگ مال حیدری، اورنگی ٹاؤن پانچ نمبر چورنگی، بنارس چوک، واٹر پمپ چورنگی شاہراہ پاکستان، قاضی چوک (9 نمبر) بلدیہ ٹاؤن اور جوہر موڑ پر کیے جائیں گے جن سے ضلعی امراء و دیگر ذمہ داران خطاب کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: احتجاجی مظاہرے
پڑھیں:
آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ روس کی جانب سے درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے اپنے میزائلوں کی تعیناتی معطل کرنے کے اقدامات کا خاتمہ ایک فطری نتیجہ ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے ماسکو کے صبرو تحمل مبنی موقف کو اہمیت نہیں دی۔ ریابکوف نے کہا کہ آئی این ایف معاہدہ ختم ہونے کے بعد روس کے تحمل کو نہ تو امریکہ اور نہ ہی اس کے اتحادیوں نے سنجیدگی سے لیا اور نہ ہی روس کو اس کا کوئی ریسپروکل جواب ملا۔ لہٰذا روس کے لیے یہ ایک منطقی نتیجہ ہو گا کہ وہ درمیانے اور کم فاصلے تک مار کرنے والے زمینی میزائلوں کی تعیناتی پر اپنی یکطرفہ پابندی ختم کر دے۔
ریابکوف نے یہ بھی کہا کہ روس میزائل کے اصل خطرے کے سامنے جوابی اقدامات کرنے پر مجبور ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ اور سوویت یونین کے رہنماؤں نے 1987 میں آئی این ایف معاہدے پردستخط کیے تھے۔ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک 500 سے 5500 کلومیٹر تک مار کرنے والے زمین پر مبنی کروز اور بیلسٹک میزائلوں کے مالک نہیں رہیں گے اور نہ ہی ان میزائل کی تیاری یا تجربہ کریں گے۔ فروری 2019 میں ، امریکہ نے یکطرفہ طور پر آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری کا عمل شروع کیا۔ 2 اگست ، 2019 کو امریکہ نے باضابطہ طور پر آئی این ایف معاہدے سے دستبرداری اختیار کی اور پھر امریکہ اور روس نے آئی این ایف معاہدے کے خاتمے کا اعلان کیا ۔
Post Views: 6