امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈ مسٹریشن نے ریگن ایئرپورٹ کے اطراف ہیلی کاپٹر پروازوں پر پابندی عائد کردی۔
عالمی میڈیا کے مطابق امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے امریکن ایئر لائن اور فوجی ہیلی کاپٹر کے درمیان خوفناک حادثے کے بعد واشنگٹن ریگن نیشنل ہوائی اڈے کے قریب ہیلی کاپٹر کی پروازوں پر غیر معینہ مدت کے لیے پابندی عائد کر دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک ایف آئی اے اہلکار بتایا کہ ریگن ایئرپورٹ کے اطراف صرف پولیس اور طبی ہیلی کاپٹروں کو ہوائی اڈے اور قریبی راستوں کے درمیانی علاقے میں پرواز کی اجازت ہوگی۔ ایف اے اے اہلکار نے کہا کہ یہ پابندیاں ہوائی اڈے کے قریب روٹ 1 اور روٹ 4 پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے رکن ٹوڈ انمین نے کہا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ تصادم کے وقت ہیلی کاپٹر روٹ 1 سے روٹ 4 کی طرف جا رہا تھا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ڈی سی کے علاقے میں ہیلی کاپٹر ایک بہت واضح اور منظم نظام استعمال کرتے ہیں۔
2021 کی ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق ریگن ہوائی اڈے کے 30 میل کے دائرے میں سالانہ 11,000 فوجی ہیلی کاپٹر پروازیں ہوتی تھیں۔
یاد رہے کہ چند روز قبل ایک مسافر طیارے اور ہیلی کاپٹر کے آپس میں ٹکرانے کے حادثے میں 67 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ہیلی کاپٹر ہوائی اڈے

پڑھیں:

قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

آستانہ: قازقستان میں نیا قانون نافذ ہوگیا ہے جس کے تحت ملک میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے اعلان کیا ہے کہ اب اگر کوئی بھی شخص کسی خاتون یا لڑکی کو زبردستی شادی پر مجبور کرے گا تو اسے 10 سال تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے، اس قانون کا مقصد جبری شادیوں کی حوصلہ شکنی کرنا اور کمزور طبقات خصوصاً خواتین اور نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دلہنوں کے اغوا پر بھی سختی سے پابندی لگا دی گئی ہے،  اس سے قبل اگر کوئی اغوا کار متاثرہ خاتون کو اپنی مرضی سے چھوڑ دیتا تو قانونی کارروائی سے بچنے کے امکانات موجود ہوتے تھے، نئے قانون کے بعد یہ سہولت مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق قازقستان میں جبری شادیوں کے قابلِ اعتماد اعداد و شمار موجود نہیں تھے کیونکہ ملک کے کرمنل کوڈ میں اس حوالے سے کوئی علیحدہ شق شامل نہیں تھی،  رواں برس کے اوائل میں ایک رکنِ پارلیمان نے انکشاف کیا تھا کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران پولیس کو جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا کے 214 کیسز رپورٹ ہوئے۔

یاد رہے کہ قازقستان میں خواتین کے حقوق کے مسائل 2023 میں اس وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے جب ایک سابق وزیر نے اپنی اہلیہ کو قتل کر دیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ملک میں خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین بنانے کا دباؤ بڑھ گیا تھا، اور نیا قانون اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام کیلیے انٹرنیٹ پر پابندی عائد کردی
  • ملکی گیس کنکشن پر مستقل پابندی عائد، درخواستیں منسوخ کرنے کی ہدایت
  • بھارتی کرکٹرز پر پاکستانی نیٹ بولرز کے ساتھ تصاویر پر بھی پابندی عائد
  • امریکا کا بڑا اقدام: ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد
  • منشیات کے استعمال پر نیدرلینڈز کے کرکٹر پر پابندی عائد
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد، 10 سال قید کی سزا
  • قازقستان؛ زبردستی اور جبری شادیوں پر پابندی عائد؛ خلاف ورزی پر سنگین سزا
  • قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی
  • امریکا نے ایران کے مالیاتی نیٹ ورک پر نئی پابندیاں عائد کردیں 
  • قازقستان میں جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر سخت پابندی عائد