انتہا پسندی اور تفرقہ انگیز بیان بازی ہمارے سماج کیلئے خطرہ ہے: وزیرِ اعظم
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتہا پسندی اور تفرقہ انگیز بیان بازی ہمارے سماجی تانے بانے کے لیے خطرہ ہے۔
عالمی ہفتہ برائے بین المذاہب ہم آہنگی کے موقع پر پیغام میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر بین المذاہب ہم آہنگی کا ہفتہ منا رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ ہفتہ دنیا میں متنوع مذہبی برادریوں کے درمیان مکالمے، ہم آہنگی اور تعاون کو اجاگر کرنے کے لیے اہم ہے، پاکستان کا تصورقائدِ اعظم محمد علی جناح نے تمام مذاہب کے لیے ایک محفوظ ملک کے طور پر دیا تھا۔
پنجاب بھر میں دھند کا راج، موٹروےبند، فلائٹ شیڈول بھی متاثر
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارا دین اسلام انصاف، رحم اور تمام مخلوقات کے احترام کی لازوال تعلیمات پر مبنی ہے، ہمارا دین ہمیں مثالی طرزِ عمل اپنانے کی ترغیب دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کے ہر فرد کی شمولیت، رواداری اور باہمی احترام کے ماحول کوفروغ دینے کے لیے پُرعزم ہیں، مذہبی رواداری پر مبنی بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی اور حکمتِ عملی پر عملدرآمد جاری ہے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ مذہبی اسکالرز اور کمیونٹی رہنما معاشرے میں بھائی چارے کے رشتوں کو مضبوط کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
احسن اقبال کی آکسفورڈ یونین میں ہونیوالے تاریخی مکالمے میں شاندار فتح
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اعظم شہباز شریف نے شہباز شریف نے کہا نے کہا کہ ہم آہنگی کے لیے
پڑھیں:
شہباز شریف نے آصف علی زرداری سے 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے: شازیہ مری
— فائل فوٹوپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں 27 ویں ترمیم پر حمایت مانگی ہے۔
شازیہ مری نے پروگرام ’جیو پاکستان‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کافی عرصے سے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں، حکومت نے باقاعدہ پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ترمیم سے متعلق پیپلز پارٹی کی سی ای سی میں فیصلے کیے جائیں گے۔
شازیہ مری نے مزید کہا کہ صوبوں کے اختیارات پر پیپلز پارٹی نے اتفاق رائے پیدا کیا۔ 18ویں ترمیم میں صوبوں کے اختیارات سے پیچھے ہٹنا مناسب بھی نہیں ہوگا اور ممکن بھی نہیں ہوگا۔
شازیہ مری نے کہا ہے کہ شہباز شریف وزیراعظم بننےکے لیے پیپلز پارٹی کے پاس آئے تو کچھ باتیں طے ہوئی تھی۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تمام چیزیں اپنے اصولی مؤقف پر دیکھے گی، حکومت اگر کسی چیز پر متفق ہے اور ہمیں متفق کرنا چاہتی ہے تو اس پر بات ہوسکتی ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ بیٹھیں گے تو عوامی مسائل پر بات کریں گے، 27 ویں آئینی ترمیم کو عوامی اعتبار سے بھی دیکھا جائے گا، 18 ویں ترمیم صوبوں کے دلوں کے بہت قریب ہے، اس پر ہرگز سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔
اُنہوں نے کہا کہ سیلاب میں جن لوگوں نے تکلیف اٹھائی ہمیں ان کی طرف دھیان دینا چاہیے، پیپلز پارٹی کا سادہ سا مطالبہ تھا، ہم نے کبھی لفظوں کی جنگ نہیں چھیڑی، ہماری دہشت گردی، معاشی حالات اور بے روزگاری جیسے مسائل پر توجہ دینی چاہیے۔