اسلام آباد:وفاقی حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پروزیراعظم وزارتوں، محکموں کی کارکردگی رپورٹ خود جانچیں گے۔
سی ایم ہاؤس ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وفاقی کابینہ ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، وزیراعظم کی جانب سے ہدایت نامہ تمام وزارتوں کو جاری کر دیا گیا۔
مراسلہ میں گزشتہ 1 سال میں ہونے والے ریفارمز پرعمل درآمد رپورٹ طلب کر لی، ایک سال کے دوران دی گئی نوکریوں کی تفصیلات بھی مانگ لیں گئیں جبکہ وزارتوں اور اداروں کی طرف سے 12 ماہ میں اصلاحات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ مراسلہ میں یہ بھی کہا ہے کہ محکمے اور وزارتیں پالیسی میں تبدیلی، ڈھانچہ جاتی ایڈجسٹمنٹ، گورننس میں اضافہ پر بریف کریں، سرکاری اداروں میں اصلاحات لانے میں کتنی کامیابی ملی جواب دینا پڑے گا۔
خیال رہے وفاقی حکومت اس سال 1 لاکھ 50 ہزار خالی سیٹوں کو ختم کر دے گی جبکہ سرکاری محکموں میں ڈیلی ویجز کی سیٹیں بھی ختم کر دی جائیں گی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بلوچستان سے رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 جون2025ء) وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بلوچستان سے رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وزیراعظم کی قیادت میں پولیو کے خلاف بھرپور اقدامات جاری ہیں۔ وزارت صحت سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں منعقدہ انسداد پولیو سے متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا ۔

قومی و صوبائی کوآرڈینیٹرز نے وزیر صحت کو پولیو کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں پولیو کے خاتمے کے لیے متحد ہیں، ہر قسم کے منفی رجحانات کو مسترد کریں اور بچوں کی ویکسی نیشن یقینی بنائیں، پولیو کے خلاف پوری قوم کو متحد ہونا ہوگا، پولیو ورکرز ہمارے اصل ہیرو ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قوم پولیو ورکرز کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے، علماء، اساتذہ اور بزرگ پولیو مہم میں بھرپور ساتھ دیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پولیو لاعلاج ہے جبکہ کینسر کا علاج موجود ہے،پولیو سے بچائو کے قطرے لازمی پلوائیں، دنیا کے تمام ممالک بشمول مسلم ممالک اس ویکسین کے ذریعے پولیو سے پاک ہو چکے ہیں، پاکستان میں بھی وہی ویکسین استعمال ہو رہی ہے جو دنیا بھر میں دی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان حکومت بھی بھرپور پولیو مہمات چلا رہی ہے، پولیو وائرس اب بھی ہمارے درمیان موجود ہے، غفلت نہ برتیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیو ویکسین محفوظ، موثر اور آزمودہ ہے، والدین اعتماد رکھیں، معاشرے کا ہر فرد پولیو مہم میں کردار ادا کرے، بچوں کا مستقبل آپ کے آج کے فیصلے سے جڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیو کے خاتمے کے لیے سب کو ایک ہو کر کام کرنا ہوگا، معاشرے کا ہر فرد اپنے اردگرد بچوں کی ویکسینیشن کا ذمہ لے، پولیو ورکرز کو اپنے گھر بلا کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت ترقی کے لیے کاروباری ماحول کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے، رانا احسان افضل
  • تمام تربیتی اداروں کی بین الاقوامی ایکریڈٹیشن کروائی جائے؛ وزیراعظم
  • آئی ایم ایف کی ہدایات پر رائٹ سائزنگ کا عمل تیز
  • آئی ایم ایف کی ہدایت پر رائٹ سائزنگ کا عمل، ملک بھر میں 40ہزار سرکاری اسامیاں مستقبل طور پر ختم
  • سرکاری اداروں میں عارضی یا ایڈہاک بھرتیوں پر پابندی عائد
  • وفاقی کابینہ نے وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دیدی
  • وفاقی کابینہ نے سرکاری ملازمین کے لیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری دے دی
  • وفاقی سرکاری ملازمین کیلیے نئی اعزازیہ پالیسی کی منظوری
  • پنجاب حکومت کی 1 سالہ کارکردگی کی رپورٹ جاری
  • بلوچستان سے رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وفاقی وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال