سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی حکومت نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور ضروریات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔احسن اقبال کی زیر صدارت وزیراعظم کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے شرکت کیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اگلے 10 روز میں سیلابی نقصانات کا ابتدائی تخمینہ مکمل کر لیا جائے گا۔

حتمی تخمینہ پانی اترنے کے بعد ہی ممکن ہو گا۔اجلاس میں 2025 کے سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران صوبائی حکومتوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ سیلابی نقصانات کا حتمی تخمینہ پانی اترنے کے بعد ہی ممکن ہوگا۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مربوط انداز میں تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دس روز میں سیلابی نقصانات کا ابتدائی تخمینہ مکمل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام جاری ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی ادارے مل کر امدادی کارروائیاں سرانجام دے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس بار بھی 2022 کی طرز پر قدرتی آفات کے بعد نقصانات اور ضروریات کا تخمینہ عالمی اداروں کو شامل کر کے لگایا جائے گا۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں درست اور شفاف اعداد و شمار کی بنیاد پر امدادی اقدامات کیے جائیں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ سیلاب اور خشک سالی موسمیاتی تبدیلی کے براہِ راست اثرات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے قدرتی آفت میں بھی سیاست کی گئی۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں سیلاب سے پیدا صورت حال پر عالمی بینک کی گہری نظر ہے، ذرائع عالمی بینک کے مطابق ضروریات کا جائزہ مکمل ہونے کے بعد اقدامات پر غور کیا جائے گا، عالمی بینک بحالی کے لیے ممکنہ اقدامات پر مشاورت میں مصروف ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم چھبیس ستمبر تک پلاٹوں کی قرعہ اندازی نہ کی گئی تو مزدور یونین احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی: چوہدری محمد یٰسین تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہ جناح ہاؤس حملہ کیس: محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد بھارت جنگ ہار گیا، کرکٹ کے میدان میں ہاتھ نہ ملانے کا مقصد خفت مٹانا ہے: عطا تارڑ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: عالمی اداروں کو نقصانات کا کا تخمینہ سیلاب سے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

لاہور:

پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع کے مطابق پارٹی بروز پیر ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کرے گی۔ اس حوالے سے نمائندگی شیخ امتیاز محمود، اعجاز شفیع، منیر احمد اور میاں شبیر اسماعیل کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے جو صدر، وزیراعظم، گورنر پنجاب اور وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو ارسال کی گئی ہے۔

اعجاز شفیع نے بتایا کہ قانونی ماہرین کی مدد سے تیار کردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق پنجاب لوکل گورنمنٹ بل کی متعدد شقیں آئین پاکستان کے آرٹیکلز 17، 32 اور 140-اے سے متصادم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غیر جماعتی، ایک ووٹ ملٹی ممبر یونین کونسل ماڈل پر شدید تحفظات ہیں، کیونکہ یہ سیاسی جماعتوں کے کردار کو کمزور کرتا ہے اور بلدیاتی اداروں کی خودمختاری کو متاثر کرتا ہے۔

اعتراضات کے متن میں کہا گیا ہے کہ بل کے تحت مقامی نمائندوں کی جگہ انتظامی افسران کو کنٹرول دینا اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے اصول کے خلاف ہے۔ مزید یہ کہ مالیاتی اختیارات کا مرکزیت کی طرف منتقل ہونا بلدیاتی خودمختاری کو کمزور کرے گا۔ غیر معینہ مدت تک ایڈمنسٹریٹر تعینات کرنے کا اختیار بھی غیر آئینی قرار دیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے مطالبہ کیا ہے کہ یونین کونسل چیئرمین کے براہ راست انتخاب کی بحالی کی جائے، بلدیاتی اداروں کی پانچ سالہ مدت آئینی طور پر طے کی جائے اور واضح انتخابی شیڈول جاری کیا جائے۔ ساتھ ہی ایگزیکٹو مداخلت اور ایڈمنسٹریٹر کے اختیارات پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

اعجاز شفیع کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں بروز پیر اعلامیہ اور حکمِ امتناع کی درخواست دائر کی جائے گی، جس میں متنازع شقوں پر عملدرآمد روکنے اور بلدیاتی جمہوریت کے تحفظ کی استدعا کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • بلوچستان حکومت کا نوعمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • ڈنگی کی وبا، بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کی غفلت
  • بلوچستان حکومت کا نو عمر قیدیوں کیلئے علیحدہ جیل بنانے کا فیصلہ
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • مخلوط تعلیمی نظام ختم کیا جائے،طلبہ یونین بحال کی جائے،احمد عبداللہ
  • عوام ہو جائیں تیار!کیش نکلوانے اور فون کالز پر مزید ٹیکس لگانے کا فیصلہ؟
  • 190 ملین پاؤنڈ: سیشن جج کی تعیناتی چیلنج کرنے کا کیس نومبر کے دوسرے ہفتے میں لگانے کی ہدایت
  • سیلاب بحالی پروگرام کے تحت 6 ارب 39 کروڑ تقسیم، امن و امان کی صورتحال کنٹرول میں، انتشار کی اجازت نہیں دی جائے گی: مریم نواز