غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف تاجروں نے شاہراہ بند کردی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT
گھارو( نمائندہ جسارت )گھاروں کی مختلف پی ایم ٹیز کی بندش اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف شہری روڈوں پر نکل آئے۔ مشتعل افراد نے شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے اور ٹائر نظر آتش کرتے ہوئے ٹریفک کے لیے بند کر دیا جس کی وجہ سے شاہراہ کے دونوں اعتراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اس موقع پر تاجر برادری کے سرپرست اعلی محمد قاسم چانڈیو ٹاؤن کمیٹی گھارو کے وائس چیئرمین میر بابو پنہور کونسلر وحید عارفانی کونسلر سکندر چانڈیو نے میڈیا کو بتایا کہ الیکٹرک کے موجودہ ایریا انچارج زین شر شہریوں کو بلوں کی مد میں بلیک میل کر رہا ہے اور گزشتہ کئی روز سے شہر کی مختلف پی ایم ٹیز کو غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ذریعے بند کرکے عوام کو پریشان کرنے کی کوشش کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ ایک طرف بھاری بھرکم بل کی وصولی کی جارہی ہے اور دوسری طرف شہریوں کوآٹھ آٹھ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا عذاب دیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک وفد کی صورت میں مذکورہ انچارج کے پاس شہریوں اور کے الیکڑک کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کی کوشش کی تھی تاہم ہماری تمام تر جدوجہد کو نظر انداز کردی گیا یہی مجبوری ہے کہ ہم آج شہریوں کے ساتھ سڑک پر احتجاج کرنے پر مجبور ہیں انہوں نے کہا کہ مذکورہ ایریا انچارج انتہائی غیر مہذبانہ انداز اختیار کیے ہوئے ہیں ۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جنوبی افریقا کیخلاف فتح سے پاکستانی ٹیم کے حوصلے بلند، ورلڈ کپ کیلیے امیدیں جاگ اٹھیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کے حوصلے ایک بار پھر بلند ہو گئے ہیں۔
جنوبی افریقا کے خلاف سیریز میں کامیابی نے گرین شرٹس کو نہ صرف نئی توانائی دی ہے بلکہ عالمی ایونٹ سے قبل کھلاڑیوں کے اعتماد کو بھی مضبوط کر دیا ہے۔ لاہور میں کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے پروٹیز کو شکست دے کر سیریز اپنے نام کی، جس کے بعد ٹیم مینجمنٹ اور شائقین کرکٹ کے چہرے خوشی سے دمک اٹھے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کپتان سلمان علی آغا، جو حالیہ دنوں میں تنقید کی زد میں تھے، اس فتح کے بعد خاصے پُراعتماد دکھائی دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم ہمیشہ دباؤ کے بعد واپسی کرنا جانتی ہے اور یہی خوبی اس کی اصل طاقت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑی اب اپنی ذمہ داریوں اور کردار کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں، بس ضرورت اس بات کی ہے کہ اسی تسلسل کو برقرار رکھا جائے۔ سلمان نے اعتراف کیا کہ کھیل کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا کامیابی کی کنجی ہے اور یہی فارمولا ٹیم کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں کامیاب بنا سکتا ہے۔
اس سیریز میں سب سے نمایاں کارکردگی بابراعظم کی رہی، جنہوں نے 68 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا۔ ان کی فارم میں واپسی سے بیٹنگ لائن کے حوالے سے شائقین کی تشویش کافی حد تک کم ہو گئی ہے۔ بابر کا کہنا تھا کہ میں کافی عرصے سے ایک اچھی اننگز کی تلاش میں تھا، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ آپ دباؤ کو کیسے ہینڈل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے خود پر بھروسا رکھا اور ٹیم نے مجھ پر یقین کیا۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ اسپنرز کے خلاف محتاط رہیں اور کریز پر زیادہ دیر ٹھہرنے کی کوشش کریں، بالآخر یہی حکمت عملی کامیاب رہی۔
پلیئر آف دی سیریز قرار پانے والے فہیم اشرف نے بھی ایک مرتبہ پھر خود کو ٹیم کا قیمتی اثاثہ ثابت کیا۔ انہوں نے بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ تینوں شعبوں میں شاندار کارکردگی دکھا کر ثابت کیا کہ وہ حقیقی معنوں میں آل راؤنڈر ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق خود کو ڈھالوں، چاہے گیند سے ہو یا بیٹ سے۔ بطور بولر میں اکثر بیٹر کے زاویے سے سوچتا ہوں تاکہ اس کی اگلی چال کا اندازہ لگا سکوں۔
فہیم نے مزید کہا کہ کرکٹ میں مستقل مزاجی ہی کامیابی کی ضمانت ہے اور ٹیم میں ہر کھلاڑی اپنی ذمہ داری سے آگاہ ہے۔ ورلڈ کپ سے قبل 14 سے 15 میچز باقی ہیں، جن میں تسلسل اور فٹنس برقرار رکھنا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔