WE News:
2025-04-25@10:36:51 GMT

اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈیوٹی روسٹر جاری، 3 نئے ججز بھی شامل

اشاعت کی تاریخ: 2nd, February 2025 GMT

اسلام آباد ہائیکورٹ کا ڈیوٹی روسٹر جاری، 3 نئے ججز بھی شامل

اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئندہ ہفتے کے لیے ڈیوٹی روسٹر جاری کرتے ہوئے 3 نئے ججز کو بھی ڈیوٹی روسٹر میں شامل کر لیا ہے۔

چیف جسٹس عامرفاروق کی منظوری کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کا آئندہ ہفتے کا ججز ڈیوٹی روسٹر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے جاری کردیا ہے، نئے روسٹر کے مطابق ڈیوٹی روسٹر میں اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلے کے بعد 3 ججز کو بھی شامل کیا گیا ہے جو پیر سے مقدمات کی سماعت کریں گے۔

جاری ہونے والے نئے ڈیوٹی روسٹر کے مطابق دوسرا ڈویژن بینچ نئے ججز جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس خادم حسین سومرو پر مشتمل ہوگا جبکہ جسٹس محمد آصف سنگل بینچ میں مقدمات کی سماعت کریں گے۔ اسی طرح چیف جسٹس عامر فاروق کی ہدایت پر اسپیشل ڈویژن بینچ اور لارجر بینچ بھی سماعت کے لیے دستیاب ہوگا۔

واضح رہے کہ ہفتہ کے روز سندھ، بلوچستان اور  پنجاب سے 3 ججز کو تبدیل کر کے اسلام آباد ہائی کورٹ بھیج دیا گیا تھا۔

اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کا لاہور ہائیکورٹ اور جسٹس خادم حسین سومرو کا سندھ ہائیکورٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلہ کیا گیا ہے جبکہ جسٹس محمد آصف کا بلوچستان ہائیکورٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلہ ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد جج ججز روسٹر جسٹس خادم حسین سومر جسٹس سرفراز ڈوگر جسٹس عامرفاروق جسٹس فاروق حیدر جسٹس محمد آصف ڈویژن بینچ ڈیوٹی روسٹر ہائیکورٹ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسلام اباد جسٹس سرفراز ڈوگر جسٹس عامرفاروق جسٹس فاروق حیدر ڈویژن بینچ ڈیوٹی روسٹر ہائیکورٹ وی نیوز اسلام ا باد ہائیکورٹ ڈیوٹی روسٹر

پڑھیں:

مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

مشال یوسف زئی(فائل فوٹو)۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے معاملے پر مشال یوسف زئی نے 17مارچ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔ 

درخواست کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، مزید یہ کہ ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون اور ریکارڈ پرموجود حقائق کے منافی ہے۔ 

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود حقائق کے غلط اور عدم مطالعے پر مبنی ہے۔ 

درخواست کے مطابق جیل حکام درخواست گزار کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ اسکے بنیادی، قانونی وآئینی حقوق سلب کر رہے ہیں۔ 

جبکہ بطور ملزم، قیدیوں کا بنیادی حق ہے کہ اپنی مرضی کا وکیل مقرر کریں اور قانونی و دیگر معاملات کےلیے فوکل پرسن خود منتخب کریں۔ 

درخواست کے مطابق آرٹیکل 10-اے منصفانہ ٹرائل اور قانونی کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ کا زیرِ اعتراض حکم کالعدم قرار دیا جائے۔ 

درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔ 

درخواست کے مطابق ہائی کورٹ نے زیرِ اعتراض حکم عجلت اور غیر سنجیدگی سے جاری کیا، استدعا ہے کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا 17 مارچ کا حکم معطل کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا یوم تاسیس؛ رہنماؤں کی پارلیمنٹ ہاؤس سے اسلام آباد ہائیکورٹ تک واک
  • سینٹ اجلاس کا 12 نکاتی ایجنڈا جاری کر دیا گیا
  • مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے جدید طریقہ کار اپنایا جائے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • کے پی: بلدیاتی نمائندوں کو 3 سال توسیع دینے کی درخواست، وکیل کی استدعا پر سماعت ملتوی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی سے متعلق اہم درخواست دائر
  • اسلام آباد یونائیٹڈ نے دو غیر ملکی کھلاڑیوں کی جگہ ٹیم میں متبادل کھلاڑی شامل کر لیا
  • ناانصافی ہو رہی ہو تو اُس پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں،سپریم کورٹ
  • ہائیکورٹ جج اپنے فیصلے میں بہت آگے چلا گیا، ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں: سپریم کورٹ
  • 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس، اسلام آباد ہائیکورٹ نے  پالیسی طلب کر لی