پاکستانی ہندوؤں کی استھیاں 8 سال بعد بھارت روانہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
بھارت روانگی کیلیے 400 پاکستانی ہندوؤں کی استھیاں کراچی سے لاہور پہنچا دی گئیں۔
400 سے زائد استھیاں کئی سالوں کے انتظار کے بعد بھارت کے مقدس مقام ہریدوار کے لیے روانہ کی جا رہی ہیں۔ یہ استھیاں کراچی کے قدیم علاقے سولجر بازار میں شری پنچ مکھی ہنومان مندر میں محفوظ تھیں جنہیں گزشتہ روز خصوصی پوجا پاٹ کے بعد ایدھی فاؤنڈیشن کے تعاون سے لاہور منتقل کیا گیا۔
کینٹ اسٹیشن کراچی سے بذریعہ ٹرین لاہور پہنچنے والی استھیوں کو گوردوارہ ڈیرہ صاحب لاہور لایا گیا جہاں سے آج انہیں واہگہ بارڈر کے راستے بھارت روانہ کیا جائے گا۔ وہاں سے یہ دہلی پہنچیں گی اور پھر ہریدوار لے جائی جائیں گی۔ ہریدوار میں دریائے گنگا جو ہندو دھرم میں ایک مقدس مقام ہے ان استھیوں کے لیے آخری منزل ہوگی جہاں انہیں رسومات کے ساتھ بہایا جائے گا۔
استھیوں کی روانگی کے موقع پر ہندو برادری کے افراد، مرد و خواتین بڑی تعداد میں موجود تھے۔ مندر میں دعاؤں اور رسومات کے بعد روانگی کے وقت جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔ شری پنچ مکھی ہنومان مندر کے گدی پتی مہاراج شری رام ناتھ نے کہا کہ یہ ہندو برادری کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے۔ آٹھ سال کے طویل انتظار کے بعد ہمارے پیاروں کی آخری رسومات مکمل ہو رہی ہیں۔ یہ ان کے لیے ہماری محبت اور عقیدت کا مظہر ہے۔
بھارت میں ان استھیوں کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا۔ مختلف ہندو تنظیمیں ہریدوار میں ان رسومات میں شرکت کریں گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے بعد
پڑھیں:
عمران خان کی 2 بہنوں کو ملاقات کی اجازت مل گئی، اڈیالہ جیل کے اندر روانہ
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اپریل 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کی 2 بہنوں کو ان سے ملاقات کی اجازت مل گئی، جس کے بعد وہ اڈیالہ جیل کے اندر چلی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین خان ملاقات کی اجازت ملنے کے بعد اڈیالہ جیل کے اندر روانہ ہوگئیں ان کے ہمراہ قاسم زمان بھی ملاقات کے لیے جیل کے اندر چلے گئے تاہم علیمہ خانم کو بھائی سے ملاقات کی اجازت نہ مل سکی، جس پر علیمہ خان نے کہا کہ کوئی بات نہیں اگر مجھے اجازت نہیں ملی باقی دو کو تو مل گئی۔ بتایا گیا ہے کہ آج عمران خان سے فیملی اور وکلاء ٹیم کی ملاقات کا دن ہے جس کیلئے ان کی بہنیں اور وکلاء کی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچے لیکن انہیں گورکھپور ناکے پر ہی پولیس نے روک لیا، اس موقع پر عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پولیس سے پہلے پوچھنا چاہیئے یہ ہمیں روک کیوں رہے ہیں؟ ہمیں سمجھ نہیں آ رہی کہ ان کو خواتین سے کیا خوف ہے؟ ہم کیا اپنے بھائی سے ملنے کیلئے بھی نہ آئیں؟۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ ہم نے واپس نہیں جانا ہم ادھر ہی بیٹھے رہیں گے، اب ایک ماہ ہوگیا ہم اپنے بھائی عمران خان سے نہیں ملے، سلمان اکرم راجہ، سلمان صفدر اور ظہیر عباس ہمارے کیسز دیکھ رہے ہیں، جب وکلا کو بھی نہیں ملنے دیں گے تو کیسز کس سے ڈسکس کریں گے؟ ہم چاہتے ہیں ہمارے وکلا کی جگہ دوسرے لوگوں کو نہ بھیجیں، ہم اس بات سے اتفاق نہیں کرتے جس کو اجازت ملے وہ جائے، میں ان سے کہتی ہوں میری دو بہنوں کو اجازت دے دیں، عمران خان نے کوئی پیغام دینا ہوگا تو وہ ان کے ذریعے بھی آئے گا‘، بعدازاں عمران خان کی دو بہنوں عظمیٰ اور نورین کو بھائی سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی۔