وزیر خزانہ کا سندھ اسمبلی سے زرعی ٹیکس کے قانون کی منظوری کا خیر مقدم
اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سندھ اسمبلی سے زرعی ٹیکس کے قانون کی منظوری کا خیرمقدم کیا ہے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس آمد کے موقع پر گفتگو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ اب ہم آئی ایم ایف کے ششماہی جائزے میں اچھی پوزیشن میں ہوں گے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکسوں کا بوجھ صرف تنخواہ داروں اور مینوفیکچرنگ سیکٹرز تک محدود نہیں رکھ سکتے، ہم آئی ایم ایف پروگرام میں ہیں سب کو اس کی حدود کو سمجھنا ہوگا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پنجاب، پختونخوا اور سندھ کے بعد بلوچستان سے بھی زرعی ٹیکس کا قانون منطور کیا جائے گا، بجٹ کی تیاری کیلئے چیمبرز سے مشاورت کا کام شروع کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
موسمیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج ہے، وفاقی وزیر خزانہ
WASHINGTON:وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے موسمیاتی تبدیلیوں کو پاکستان کے لیے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج قرار دے دیا۔
عالمی بینک گروپ اورعالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں موسمیاتی نقصان اور تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے قائم 'فنڈ فار رینسپانڈگ ٹو لاس اینڈ ڈیمج (ایف آر ایل ڈی)کے اعلیٰ سطح کے مکالمے سے خطاب کیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مکالمے سے خطاب کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلیوں کو پاکستان لیے سنگین خطرہ اور بقا کے لیے چیلنج قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ'فنڈ فار ریسپانڈگ ٹو لاس اینڈ ڈیمج (ایف آر ایل ڈی)' کے قیام کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں بشمول شدید موسمی واقعات یا آہستگی سے رونما ہونے والی تباہ کاریوں کے خلاف ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنا ہے۔
وزیر خزانہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان "لاس اینڈ ڈیمیج فنڈ" کے قیام کے داعی ممالک میں سے ایک تھا اور اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں فنڈ کو جلد از جلد فعال کرنے کی ضرورت اجاگر کی۔
محمد اورنگزیب نے اس عمل کو شفاف ترین بنانے کی حمایت کرتے ہوئے فنڈ کو مناسب چیکس اینڈ بیلنس کے تابع ہونے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور فنڈ کے زیر اہتمام جلد تر ادائیگیوں کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ فنڈ کو سادہ اور مؤثر اصولوں پر چلانے کی ضرورت ہے، فنڈ کے تحت کم ترقی یافتہ اور ماحولیاتی طور پر کمزور ممالک کو فنڈز کے حصول میں پہلے کی طرح مشکلات نہیں ہونی چاہیے۔