وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے اس موقع پر کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ وفاع پاکستان کے فرنٹ لائن سولجر ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مظفرآباد میں پاکستان سے عہدِ وفا کی تجدید کے لیے کشمیر مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ یکجہتی کشمیر کے سلسلے میں کشمیر مارچ میں آزاد کشمیر کے شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے پاکستانی پرچم اٹھا کر کشمیر بنے گا پاکستان، ہم پاکستانی ہیں، پاکستان ہمارا ہے، کے نعرے لگائے۔کشمیر مارچ میں آزاد کشمیر کی قیادت، مقبوضہ کشمیر کی حریت قیادت اور وزیراعظم آزاد کشمیر کے علاوہ جماعت اسلامی پاکستان کے سربراہ حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کیا۔ کشمیر مارچ میں خواتین اور مقبوضہ کشمیر کے مہاجرین کی بڑی تعداد نے پاکستانی پرچم اور سید علی گیلانی کی تصاویر اٹھا کر شرکت کی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے اس موقع پر کہا کہ آزاد کشمیر کے عوام پاک فوج کے شانہ بشانہ وفاع پاکستان کے فرنٹ لائن سولجر ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ قائدِاعظم نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا ہم اس نظریے کی حفاظت کریں گے۔ پاکستان کے عوام کشمیری عوام کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہیں، کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ ڈاکٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی منزل پاکستان ہے جس کے حصول تک کشمیری بھارت سے لڑتے رہیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا کہ بھارت لاکھوں فوجیوں کے ذریعے کشمیر کو محاصرے میں لے کر بھی جذبہ حریت کو کچل نہیں سکا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: آزاد کشمیر کے پاکستان کے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی

مظفرآباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیراعظم آزاد کشمیر چودھری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار ہے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق ذرائع کا بتانا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین نے تاحال متبادل قائد ایوان کی نامزدگی نہیں کی اور بلاول بھٹو زرداری کی وطن واپسی پر ہی پیپلز پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کا فیصلہ متوقع ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر مسلم لیگ ن کے قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ تاخیر کی وجہ ہے جبکہ آزاد کشمیر حکومت کا 80 فیصد ترقیاتی بجٹ ابھی خرچ ہونا باقی ہے۔ 

آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل

ذرائع کے مطابق موجودہ اسمبلی کی مدت جولائی 2026 میں ختم ہو رہی ہے جبکہ مسلم لیگ ن کا مطالبہ ہے کہ مارچ 2026 میں انتخابات کرائے جائیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اگر مسلم لیگ ن کا مطالبہ تسلیم کیا جاتا ہے تو انتخابات سے 2 ماہ قبل جنوری ہی میں نئی حکومت اختیارات سے محروم ہو جائے گی جبکہ دسمبر اور جنوری میں پیپلزپارٹی مطلوبہ سیاسی اہداف حاصل نہیں کر پائے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا اسمبلی کی مدت پوری کرنے پر اصرار ڈیڈلاک کی مبینہ وجہ ہے۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کر چکی ہیں تاہم مسلم لیگ ن کا کہنا ہے کہ وہ آزاد کشمیر حکومت کا حصہ نہیں بنیں گے اور اپوزیشن بینچز پر بیٹھیں گے۔

ترکیہ میں غزہ اجلاس آج، پاکستان اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا کا مطالبہ کرے گا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر کی سیاست میں غیر یقینی صورتحال برقرار، 72 گھنٹے اہم
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ڈیڈ لاک برقرار، آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں مسلسل تاخیر، وجہ سامنے آگئی
  • آزاد کشمیر و گلگت بلتستان میں ٹیکنالوجی انقلاب، 100 آئی ٹی سیٹ اپس کی تکمیل
  • آزاد کشمیر ہمیں جہاد سے ملا اور باقی کشمیر کی آزادی کا بھی یہ ہی راستہ ہے، شاداب نقشبندی
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز کے قبضے کا ماڈل دہرا رہا ہے، آل پارٹیز حریت کانفرنس
  • وزیراعظم آزاد کشمیر کیخلاف تحریک عدم اعتماد مسلسل تاخیر کا شکار