مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت مکمل، تعلق پاکستان سے نکلا
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مراکش کشتی حادثے میں ملنے والی 13 لاشوں کی شناخت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔سفارتی ذرائع کےمطابق مقامی حکام کو صرف 13 لاشیں ہی ملیں اور 13 لاشوں کی شناخت کے عمل کے دوران ان کا تعلق پاکستان سے ثابت ہوا۔مراکش میں پاکستانی سفارت خانے کے ذرائع نے بتایا کہ میتوں کی شناخت کے لیے نادرا کی خدمات بھی حاصل کی گئیں، فنگر پرنٹس اور تصاویر نادرا کو بھجوائی گئی تھیں، نادرا کی جانب سے تصدیقی عمل مکمل ہونے پر فہرستیں بنائی گئیں۔
ذرائع کے مطابق ملنے والی 13 لاشیں ناقابل شناخت اور بغیر دستاویز تھیں، اب جلد ان 13 پاکستانیوں کی لاشوں کی وطن واپسی کاعمل شروع کیاجائے گا، جلد شناخت شدہ لاشوں کی فہرست وزارت خارجہ کو بھجوا دی جائے گی جس کے بعد لاشوں کی واپسی کا عمل بھی شروع کردیا جائے گا۔مراکش کشتی حادثے میں جاں بحق ہونے والے جن پاکستانیوں کی شناخت ہوئی ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں۔
چیمپئنز ٹرافی: دبئی میں ہونیوالے پاک بھارت میچ کے ٹکٹ ایک گھنٹے میں فروخت ہوگئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: لبنان کے ساحلی علاقے ٹوبروک میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جہاں سوڈانی مہاجرین کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 61 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی لیبیا کے مشرقی شہر توبروک کے ساحل کے قریب الٹی، یہ مہاجرین ربڑ کی کشتی کے ذریعے یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک کشتی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ سمندر کی لہروں کی نذر ہوگئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کشتی میں کل 75 افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جبکہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش کا کام جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت سوڈانی شہریوں کی بتائی جاتی ہے، جو بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک سمندری راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ یورپ پہنچنے کے لیے غیر قانونی سمندری سفر ہر سال ہزاروں تارکین وطن کی جان لے لیتا ہے۔
اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق یکم جنوری سے 13 ستمبر تک صرف وسطی بحیرہ روم کے راستے میں کم از کم 456 افراد ہلاک اور 420 لاپتا ہوچکے ہیں۔
لیبیا اس ہجرت کا سب سے اہم ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، جہاں سے بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ جانے کے لیے غیر محفوظ کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔