امریکا نے یوکرین کو فوجی سامان کی فراہمی بحال کردی
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
امریکا نے یوکرین کی معطل فوجی سامان کی فراہمی بحال کردی۔
خبر ایجنسی کے مطابق یوکرین کو فوجی سامان کی فراہمی حالیہ دنوں میں مختصر عرصے کے لیے روکی گئی تھی۔تاہم اسے بحال کردیا گیا ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق امریکا نے پہلے اس بات پر بھی غور کیا تھا کہ کیف کو فوجی سامان کی فراہمی مکمل طور پر بند کردی جائے۔
اس معاملے پر ٹرم انتظامیہ اختلافات کا شکار ہے کہ آیا یوکرین کو کتنا اسلحہ فراہم کیا جائے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فوجی سامان کی فراہمی
پڑھیں:
ایل جی انرجی سلوشن اور ٹیسلا کے درمیان 4.3 ارب ڈالر کا بیٹری فراہمی معاہدہ
جنوبی کوریا کی معروف کمپنی ایل جی انرجی سلوشن (LGES) نے امریکی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے ساتھ 4.3 ارب ڈالر مالیت کا بڑا معاہدہ طے کیا ہے، جس کے تحت وہ انرجی اسٹوریج سسٹمز کے لیے بیٹریاں فراہم کرے گی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یہ معاہدہ امریکا کی جانب سے چینی درآمدات پر انحصار کم کرنے کی کوششوں کے تحت کیا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت لیتھیم آئرن فاسفیٹ (LFP) بیٹریاں ایل جی ای ایس کی مشی گن میں واقع فیکٹری سے فراہم کی جائیں گی۔
کمپنی نے بدھ کے روز عالمی سطح پر ایل ایف پی بیٹریوں کی 3 سالہ فراہمی کے معاہدے کا اعلان کیا، تاہم معاہدہ کے تحت بیٹریوں کے استعمال کی نوعیت (گاڑیوں یا توانائی ذخیرہ کرنے والے نظام) کی وضاحت نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں: ٹیسلا نے ٹیکساس میں بغیر انسانی ڈرائیور والی ٹیکسی سروس لانچ کردی
ایل جی ای ایس نے رائٹرز کو بتایا کہ معاہدے کی رازداری کے باعث صارف کا نام ظاہر نہیں کیا جا سکتا، تاہم ذرائع نے اشارہ دیا ہے کہ یہ معاہدہ ٹیسلا کے ساتھ ہی ہوا ہے۔ دوسری جانب، ٹیسلا کی جانب سے فوری طور پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔
یاد رہے کہ ٹیسلا کے چیف فنانشل آفیسر وایبھو تنیجا نے اپریل میں اعتراف کیا تھا کہ چین سے درآمد کی جانے والی بیٹریوں پر امریکی ٹیرف نے کمپنی کے توانائی کے شعبے کو شدید متاثر کیا ہے، اور کمپنی چین کے علاوہ دوسرے ذرائع سے سپلائی چین مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
ایل جی ای ایس کے مطابق یہ معاہدہ اگست 2027 سے جولائی 2030 تک مؤثر رہے گا، تاہم مدت کو 7 سال تک بڑھایا جا سکتا ہے اور بیٹریوں کی سپلائی میں اضافہ بھی ممکن ہے، جو صارف کے ساتھ آئندہ بات چیت پر منحصر ہوگا۔
مزید پڑھیں: ’دنیا کو ٹیسلا اور ٹرمپ ایک ہی گروپ چیٹ میں چاہییں‘،بلال بن ثاقب کی ایلون مسک کے والد سے ملاقات
سام سنگ سیکیورٹیز کے سینئر تجزیہ کار چو ہیون ریول نے کہا کہ چونکہ جنوبی کوریا کی دیگر کمپنیاں جیسے سام سنگ ایس ڈی آئی اور ایس کے آن ابھی تک امریکی ایل ایف پی مارکیٹ میں داخل نہیں ہو سکیں، اس لیے ایل جی ای ایس کو سبقت حاصل ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹیسلا نے حال ہی میں سام سنگ الیکٹرانکس کی ٹیکساس فیکٹری سے سیمی کنڈکٹر چپس کی فراہمی کے لیے 16.5 ارب ڈالر کا الگ معاہدہ بھی کیا ہے، جو کمپنی کی امریکی سپلائی چین پر انحصار بڑھانے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
LFP LGES Tesla ایلون مسک ٹیسلا