بنگلہ دیش : کراچی-ڈھاکا براہ راست فلائٹس کیلئے فلائی جناح کی منظوری
اشاعت کی تاریخ: 4th, February 2025 GMT
ڈھاکا : بنگلہ دیش نے کراچی سے ڈھاکا براہ راست فلائٹس کے لیے کم لاگت والی مقامی فضائی کمپنی فلائی جناح کی منظوری دے دی۔
میڈیا ذرائع کے مطابق بنگلہ دیشی میڈیا آؤٹ لیٹ ڈیلی اسٹار نے رپورٹ کیا تھا کہ بنگلہ دیش کی سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے بی) کے چیئرمین ایئر وائس مارشل مونجر کبیر بھویاں نے بتایا کہ فلائی جناح نے ہمیں درخواست دی اور اسے منظور کر لیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب (فلائی جناح) جی ایس اے (جنرل سیلز ایجنٹ) کی مجاز ہوگی، تاہم ایک بار وہ سلاٹ اور فریکوئنسی کی درخواست کریں گے تو ہم انہیں فراہم کریں گے۔
بھارتی میڈیانے بھی رپورٹ کیا کہ چٹاگانگ اور کراچی کے درمیان براہ راست شپنگ لائن کے آغاز کے بعد جلد ہی دونوں ممالک کے درمیان براہ راست فضائی رابطہ قائم کیا جائے گا۔
میڈیا ذرائع نے بنگلہ دیش کی شہری ہوا بازی اور سیاحت کی وزارت کے ایڈیشنل سیکریٹری عبدالناصر خان کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ سی اے اے بی نے بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان براہ راست پروازوں کے لیے فلائی جناح کی درخواست کو منظور کر لیا ہے، اور ہم ڈھاکا۔کراچی فلائٹس کی بحالی کے لیے ایک معاہدہ کریں گے۔
واضح رہے کہ 28 جنوری کو پاکستان میں بنگلہ دیش کے ہائی کمشنر محمد اقبال حسین نے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان آئندہ چند ماہ میں براہ راست پروازیں شروع ہونے کی توقع ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلائی جناح بنگلہ دیش براہ راست کے درمیان
پڑھیں:
27 ویں ترمیم کی منظوری، وفاقی اختیارات اور آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کی تیاری
اسلام آباد (نیوزڈیسک) حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم رواں ماہ پارلیمنٹ سے منظور کروانے کا حتمی پلان تیار کر لیا جس میں وفاقی اختیارات میں اضافہ، این ایف سی ایوارڈ، آئینی عدالتوں کا قیام اور ججز تبادلوں سمیت اہم اصلاحات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مجوزہ ترمیم میں آرٹیکل 243 کے تحت افواج پاکستان کے حوالے سے نئی ترامیم تجویز کی گئی ہیں جبکہ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر میں ڈیڈ لاک ختم کرنے کیلئے آرٹیکل 213 میں تبدیلی کا منصوبہ ہے۔
اسی طرح آرٹیکل 160(3) کے تحت قومی مالیاتی کمیشن (NFC) میں صوبوں کا حصہ گزشتہ ایوارڈ سے کم نہ ہونے کی شق کو ترمیم کے ذریعے لچکدار بنانے کی تجویز دی گئی ہے تاکہ نئے این ایف سی ایوارڈ سے مثبت مالیاتی نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
ذرائع کے مطابق آرٹیکل 191 میں ترمیم کے ذریعے مستقل آئینی عدالتوں کے قیام کی سفارش شامل ہے جبکہ ججز کے تبادلوں کیلئے آرٹیکل 200 میں بھی تبدیلی کی تجویز دی گئی ہے۔
سیاسی حلقوں کے مطابق 27 ویں آئینی ترمیم ملک کے انتظامی، عدالتی اور مالیاتی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیوں کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے۔
حکومت کے اتحادی جماعتوں سے رابطے تیز
دوسری جانب حکومت نے 27 ویں ترمیم پر سیاسی اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے اتحادی جماعتوں سے رابطے تیز کر دیئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ایم کیو ایم، ق لیگ، آئی پی پی، اے این پی اور جے یو آئی سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ترمیم کے اہم نکات اور ابتدائی خدوخال پر مشاورت مکمل کی جا سکے۔
علاوہ ازیں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعظم کی قیادت میں ن لیگ کا وفد صدر آصف علی زرداری اور ان سے ملاقات کر چکا ہے، ن لیگ نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے پیپلز پارٹی کی حمایت مانگی ہے۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اس معاملے پر غور کیلئے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (CEC) کا اہم اجلاس 6 نومبر کو بلاول ہاؤس کراچی میں طلب کر لیا گیا ہے جو صدرِ پاکستان کی دوحہ سے واپسی کے بعد منعقد ہو گا۔