اسلام آباد: رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی سے خاموشی سے بے دخل کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ انہیں آہستہ آہستہ افغانستان واپس بھیجنے کا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو مرحلہ وار اسلام آباد اور راولپنڈی سے نکالنے اور بالآخر انہیں افغانستان منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس منصوبے پر کسی عوامی اعلان کے بغیر عملدرآمد کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاسوں میں اس منصوبے کو حتمی شکل دی گئی، جس میں آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر نے بھی شرکت کی، اجلاس میں تین مرحلومیں افغان مہاجرین کو نکالنے کے حوالے سے چیزیں طے کی گئیں۔

پہلا مرحلہ: افغان سٹیزن کارڈ (ACC) رکھنے والے افغان شہریوں کو فوری طور پر اسلام آباد اور راولپنڈی سے باہر منتقل کیا جائے گا، بعد ازاں انہیں غیر قانونی مہاجرین کے ساتھ افغانستان بھیج دیا جائے گا، اے سی سی نادرا کی جانب سے رجسٹرڈ افغان شہریوں کو جاری کردہ ایک شناختی کارڈ ہے، جو انہیں پاکستان میں عارضی قیام کی قانونی حیثیت فراہم کرتا ہے۔

دوسرا مرحلہ: پروف آف رجسٹریشن (POR) کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کو بھی جڑواں شہروں سے نکال دیا جائے گا، لیکن انہیں فوری طور پر ملک بدر نہیں کیا جائے گا، حکومت نے انہیں جون تک پاکستان میں قیام کی اجازت دی ہے۔

تیسرا مرحلہ: تیسرے ممالک میں منتقلی کے منتظر افغان شہریوں کو 31 مارچ تک اسلام آباد اور راولپنڈی سے باہر منتقل کیا جائے گا۔ وزارت خارجہ، عالمی اداروں اور سفارت خانوں کے ساتھ رابطے میں رہے گی تاکہ بازآبادکاری کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ تاہم جو افغان کسی تیسرے ملک میں آباد نہ ہو سکے، انہیں افغانستان بھیج دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق، پاکستان میں پی او آر کارڈ رکھنے والے افغان مہاجرین کی تعداد 13 لاکھ جبکہ اے سی سی ہولڈرز کی تعداد 7 لاکھ کے قریب ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسلام آباد اور راولپنڈی سے افغان شہریوں کو افغان مہاجرین رجسٹرڈ افغان کیا جائے گا

پڑھیں:

وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت حضرت بری امام سرکارؒ کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جولائی2025ء) وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت حضرت بری امام سرکارؒ کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضلعی انتظامیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور متعلقہ محکموں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان میمن نے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر کو عرس کے موقع پر سکیورٹی، ٹریفک کنٹرول، پارکنگ، صفائی، پانی کی فراہمی، روشنی اور دیگر انتظامی امور کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زائرین کی سہولت اور خدمت کو اولین ترجیح دی جائے گی اور اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ تمام انتظامات بروقت اور مکمل ہوں۔

(جاری ہے)

محمد حنیف عباسی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت بری امامؒ کا عرس نہایت عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جائے گا اور اس سال اس روحانی اجتماع کو شایان شان، منظم اور پرامن انداز میں منعقد کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام متعلقہ ادارے آپس میں مکمل کوآرڈینیشن کے ساتھ کام کریں تاکہ زائرین کو ہرممکن سہولت فراہم کی جا سکے اور روحانی ماحول کو برقرار رکھا جا سکے۔محمد حنیف عباسی نے تمام افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں ایمانداری سے سرانجام دیں اور عرس کے موقع پر کسی بھی قسم کی کوتاہی یا غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد میں گدھے کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف، 25 من گوشت، 60 زندہ گدھے برآمد
  • سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ میں محکمہ پولیس کی غفلت اور کوتاہیوں کا انکشاف
  • سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ میں پولیس کی غفلت اور کوتاہیوں کا انکشاف
  • سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ سامنے آ گئی، پولیس کی غفلت اور کوتاہیوں کا انکشاف
  • وفاقی وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی کی زیر صدارت حضرت بری امام سرکارؒ کے سالانہ عرس مبارک کے انتظامات سے متعلق ذیلی کمیٹی کا اجلاس
  • مودی راج میں مسلمان بنگالی مہاجرین کی مذہبی بنیاد پر بے دخلی کا سلسلہ جاری
  • جنگ کے دوران انڈیا نے 1684 بار ڈیٹا ہیک کرنے کوشش کی، ایف بی آر کا انکشاف
  • سی ڈی اے کا اسلام آباد میں الیکٹرک ٹرام بسیں چلانے کا فیصلہ
  • وطن لوٹنے والے افغان مہاجرین کو تشدد اور گرفتاریوں کا سامنا
  • اسلام آباد میں گاڑیوں کے لیے ایم ٹیگ لازمی قرار