وزیر خزانہ کا کمپٹیشن کمیشن کی کارکردگی اور اقدامات کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات، سینیٹر محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان کی کارکردگی اور مارکیٹوں میں استحکام اور شفافیت کے لئے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر سدھو ، اور ممبران سعید احمد نواز، محترمہ بشریٰ ناز ملک، جناب سلمان امین، اور جناب عبدالرشید شیخ نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ، اسپیشل سیکرٹری فنانس اور فنانس ڈویڑن کے دیگر سینئر حکام بھی موجود تھے۔ اجلاس وزیر خزانہ کے دسمبر 2024 کے پہلے ہفتے میں کمپٹیشن کمیشن کے دورے کے تسلسل میں منعقد ہوا۔وزیر خزانہ نے کمپٹیشن کمیشن کے مختلف محکموں کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا ۔ کمیشن کے ممبران نے اپنے اپنے شعبے کی کارکردگی پر وزیر خزانہ کو بریفنگ دی۔ وزیر خزانہ نے حکومت کی جانب سے کمپٹیشن کمیشن کو مضبوط اور مستحکم کرنے کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کمپٹیشن کمیشن کی کارکردگی
پڑھیں:
رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،وزیرخزانہ نے اقتصادی سروے میں اہم بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر خزانہ محمد اورنگزیب رواں مالی سال کا اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش کردیا۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ گلوبل جی ڈی پی گروتھ 2.8فیصد ہے،ہماری ریکوری کو گلوبل کونٹکس میں دیکھا جائے، 2023 میں ہماری جی ڈی پی گرتھ منفی میں تھی، ملک میں مہنگائی کی شرح 29فیصد سے بڑھ چکی تھی،مہنگائی بڑھنے کی شرح 4.6فیصد پر ہے،پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی کی گئی۔
بھارت سے تمام مسائل کا حل کشمیر سے ہوکر نکلتا ہے: بلاول بھٹو زرداری
وزیر خزانہ نے کہاکہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7فیصد رہی،ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں،پاکستان کی افراط زر4.6فیصد ہے،2023میں دو ہفتوں کیلئے ذخائر موجود تھے،2023کے بعد جو ریکوری شروع ہوئی وہ درست سمت میں گئی،نگران حکومت میں اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں،پالیسی ریٹ22فیصد سے کم ہو کر 11فیصد پر آ گیا۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام سے ہمارا عتماد بحال ہوا، آئی ایم ایف پروگرام کاک مقصد میکرو اکنامک استحکام تھا، معیشت کے ڈی این اے کو تبدیل کرنے کیلئے سٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں،عالمی گروتھ کی نسبت پاکستان نے جی ڈی پی گروتھ میں ریکوری کی،عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8تھی جواب0.3فیصد ہے،پاکستان میں اس وقت مہنگائی کی شرح 4.6فیصد ہے۔
آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
مزید :