انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم سیالکوٹ ایئرپورٹ سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
انسانی اسمگلنگ میں ملوث مبینہ ملزم سیالکوٹ ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان ایف آئی اے کی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملک کے تمام ائرپورٹس پر مسافروں کی سخت اسکریننگ جاری ہے، ایف آئی اے امیگریشن نے سیالکوٹ ایئرپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ملزم کو سیالکوٹ ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا۔
بیان کے مطابق گرفتار ملزم کی شناخت غلام حیدر کے نام سے ہوئی، گرفتار ملزم فلائٹ نمبر G9-552 کے ذریعے لیبیا سے پاکستان پہنچا، ملزم گزشتہ 2 سال سے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی کو مطلوب تھا، ملزم کے خلاف سال 2023 میں مقدمہ درج ہوا تھا۔
بیان میں کہا گیا کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے بیرون ملک بھجوانے کے نام پر شہری سے لاکھوں روپے بٹورے، ملزم کو گرفتار کر کے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل کراچی کے حوالے کر دیا گیا۔
ڈائریکٹر گوجرانوالہ زون نے کہا کہ سیالکوٹ ائرپورٹ پر مسافروں کی سخت اسکریننگ کا عمل جاری ہے، جعلی دستاویزات بنانے میں ملوث عناصر کے خلاف کریک ڈاون جاری ہے۔
ڈائریکٹر گوجرانوالہ زون نے کہا کہ مشکوک سفری دستاویزات کی تفصیلی جانچ پڑتال کو یقینی بنایا جائے، جعلی دستاویزات اور دھوکہ دہی سے بیرون ملک جانے والے ملزمان اور ان کے سہولت کاروں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
بیان کے مطابق شہریوں سے گزارش کی جاتی ہے کہ اپنی سفری دستاویزات غیر متعلقہ لوگوں کے حوالے نہ کریں، ویزا حصول کے لئے ہمیشہ متعلقہ ملک کی ایمبیسی یا نامزد کردہ ویزا ایپلیکیشن سینٹر سے رابطہ کریں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فرانس ، دہشتگردی کے الزام میں افغانی گرفتار، داعش خراسان سےرابطہ
لیون (ویب ڈیسک)فرانس میں سیکیورٹی اداروں نے 20 سالہ افغان شہری کو گرفتار کر لیا جس کا تعلق داعش خراسان سے ہے۔فرانسیسی انسداد دہشت گردی پراسیکیوشن (PNAT) کے مطابق ملزم پر دہشت گرد تنظیم میں شمولیت اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اسے گزشتہ ہفتے شہر لیون سے گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔
تحقیقات کے مطابق ملزم جہادی نظریات کا حامی ہے اور داعش خراسان سے رابطے میں تھا۔وہ تنظیم کی مالی امداد کے علاوہ اس کی پروپیگنڈا ویڈیوز کا ترجمہ اور سوشل میڈیا پر تشہیر میں بھی ملوث تھا۔فرانسیسی اخبار لی پاریزین کی رپورٹ کے مطابق ملزم کئی سال قبل افغانستان سے فرانس آیا تھا اور گرفتاری کے وقت لیون کے ایک حراستی مرکز میں موجود تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہ ٹک ٹاک اور اسنیپ چیٹ پر شدت پسندانہ مواد پھیلا رہا تھا اور ماضی میں دہشت گردی کی تعریف کرنے کے الزام میں پہلے سے زیرِ تفتیش تھا۔یاد رہے کہ داعش خراسان افغانستان، پاکستان اور وسطی ایشیا کے کچھ ممالک میں سرگرم ہے اور مارچ 2024 میں ماسکو کے ایک کنسرٹ ہال پر حملے سمیت کئی خونریز کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کر چکی ہے۔