بلوچستان اسمبلی کا اجلاس دو روز وقفے کے بعد کل سہ پہر طلب
اشاعت کی تاریخ: 5th, February 2025 GMT
کوئٹہ : بلو چستان اسمبلی کا اجلاس دو روزہ وقفے کے بعد کل سہ پہر تین بجے ہوگا۔
میڈیا ذرائع کے مطابق اسمبلی سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں محکمہ منصوبہ بندی و تر قیات اور محکمہ صحت سے متعلق سوالات دریافت اور ان کے جوابات دیئے جائیں گے۔
اعلامیہ میں مینگوادر میں طوفانی بارشوں سے متاثرہ خاندوں کے مالی امداد کی بابت توجہ دلاؤ نوٹس اور پشین سے منشیات تدارک سینٹر کے قیام کو یقینی بنانے سے متعلق قرار داد پیش کی جائے گی۔
علاوہ ازیں اجلاس میں ژوب کے عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے این ایچ اے کے اقدامات سے متعلق اور ماہی گیروں کے لئے ماہی گیر کارڈ کی فراہمی سے متعلق بھی قراردادیں پیش کی جائیں گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسرائیل جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے،غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کو دیا جائے: استنبول اجلاس کا اعلامیہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
استنبول: سعودی عرب، ترکیہ، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیا نے کہا ہے کہ غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے ہاتھ میں دیا جائے۔
غزہ کی صورتحال پر استنبول میں ترکیے، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔جس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طور پر جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے، انسانی امداد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں ختم کی جائیں۔
اجلاس کے اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کم از کم 600 امدادی ٹرک اور 50 ایندھن بردار گاڑیاں غزہ میں بلا تعطل داخل کی جائیں۔ فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت اور قومی نمائندگی کو تسلیم کیے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں، غزہ کا سیاسی اور انتظامی نظام بیرونی قوت کے بجائے مقامی فلسطینی اتھارٹی کے پاس ہونا چاہیے۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ غزہ میں ایک غیر جانبدار فورس تشکیل دی جائے جو امن کی نگرانی کرے اور انسانی امداد کے تحفظ کو یقینی بنائے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کے بعد بھی حملے جاری ہیں، جنگ بندی کے بعد اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً 250 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ آج استنبول میں غزہ کی تعمیرنو کے منصوبے پر مشاورت کے لیے ترکیے، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا۔